علم ارواح پر لکھنے والی خاتون سے شادی پر بشپ کے اختیارات واپس  

ہسپانوی ڈیجیٹل اخبار کے مطابق جوڑے کی ملاقات حالیہ سالوں میں مشترکہ موضوع میں دلچسپی کی وجہ سے ہوئی اور نومبر میں دونوں نے شادی کرلی۔

سابق بشپ زیویئر نوویل 2010 میں 41 سال کی عمر میں سپین کے سب سے کم عمر بشپ بنے (فوٹو: لا وینگارڈیا یوٹیوب چینل سکرین گریب)

شیطانیت، علم ارواح اور مافوق الفطرت چیزوں پر ناول لکھنے والی مصنفہ سے شادی کے بعد سپین میں کیتھولک چرچ کے ایک بشپ سے ان کے مذہبی پیشوا کے اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں۔

41 سال کی عمر میں سپین کے سب سے کم عمر بشپ بننے والے زیویئر نوویل جب 2010 میں کاتالونیا کے علاقے سولسونا کے بشپ بنے تو انہیں ہسپانوی کیتھولک چرچ میں ابھرتے ستارے کے طور پر دیکھا جانے لگا۔  

وہ ہم جنس پرستوں کے لیے نام نہاد کنورژن تھراپی کی مبینہ طور پر حمایت اور اسقاط حمل کو ’نسل کشی‘ سے تشبیہ دینے جیسے متنازع بیانات کی وجہ سے نظروں میں رہے، تاہم ستمبر میں انکشاف ہوا کہ نوویل نے اپنے عہدے سے استفعیٰ دے دیا ہے۔

اگرچہ انہوں نے اس وقت اس خبر پر عوامی طور پر کوئی بیان نہیں دیا تھا، تاہم ریلیجن ڈیجیٹل نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے اپنے قریبی افراد کو بتایا تھا کہ: ’مجھے زندگی میں پہلی بار ایک خاتون سے محبت ہوگئی ہے اور میں بھی بہت کچھ کرنا چاہتا ہوں۔‘

کچھ عرصے میں ہی معلوم ہوا کہ مذکورہ خاتون سائیکالوجسٹ سے مصنفہ بننے والی سلویا کبالول ہیں۔

ہسپانوی ڈیجیٹل اخبار ایل اندپیندینتے کے مطابق جوڑے کی ملاقات حالیہ سالوں میں شیطانیت میں مشترکہ دلچسپی کی وجہ سے ہوئی۔ اخبار کے مطابق نوویل نے سولسونا میں ایگزارسسٹ (جنات اور بدروحیں نکالنے والے) بننے کے بعد  شیطانیت پر گہری تحقیق کرنا شروع کردی۔

38 سالہ سلویا کے پبلشر لاکرے انہیں ’ایک متحرک اور سماجی اور اخلاقی حدوں کو پار کرنے والی مصنفہ‘ کے طور پر بیان کرتے ہیں، ’جنہوں نے تمام اخلاقی سوالوں کو الٹا کر ادب کی کانٹے دار دنیا پر اپنا نشان چھوڑ دیا ہے۔‘

ان کی دوسری کتاب ’ہیل ان گیبریئلز لَسٹ‘ کے ایک اشتہار میں لکھا ہے کہ یہ پڑھنے والوں کو ’سائیکوپیتھی، فرقوں، سیڈیزم، پاگل پن اور ہوس‘ کے سفر پر لے جائے گی، جس میں ’اچھائی اور برائی، قدرت اور شیطان اور فرشتوں اور شیطانوں کے درمیان جدوجہد ہوگی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دا ٹیلی گراف کے مطابق 2016 میں چھپنے والی ’امنیژیا ٹریلوجی‘ میں مصنفہ سوال اٹھاتی ہیں: ’کیا ہوتا ہے جب کشش کسی ضابطہ اخلاق اور سماجی دباؤ سے زیادہ مضبوط ہو؟‘

ایک بیان میں گذشتہ ہفتے سولسونا کے اپوسٹولک ایڈمنسٹریٹر نے کہا کہ نوویل نے نومبر میں سلویا کبالول سے ایک سول تقریب میں شادی کرنے کے بعد خودبخود ہی اپنے مذہبی اختیارات کھو دیے۔

بیان میں کہا گیا: ’اس کا مطلب ہے بشپ زیویئر نوویل ای گوما بشپ کا اپنا رتبہ رکھتے ہوئے ایسی حیثیت سے جڑے کوئی فعال انجام نہیں دے سکتے۔ سیکرامنٹس دینا، کوئی پڑھانے کی سرگرمی کرنا، عوامی طور پر اور نجی طور پر اور دیگر چیزوں پر پابندی ہے۔‘

مزید کہا گیا کہ کیتھولک چرچ کے ضابطوں کے مطابق ان کے خلاف مزید کارروائی بھی ہوسکتی ہے۔

اخبار ایل مندو کے مطابق نوویل، جو ایک زرعی انجینیئر ہیں، اب ایک بین الاقوامی کمپنی کے ساتھ کام کر رہے ہیں، جو سور میں حمل ٹھہرانے کے مصنوعی طریقوں کے لیے خوراکیں بناتی ہے۔

اطلاعات ہیں کہ پوپ فرانسس نے نوویل کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے، تاہم اے بی سی پر چھپنے والی ایک خبر میں ایک ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پوپ نے پہلے ان سے ملاقات کا کہا ہوگا، یہ جاننے کے لیے کہ آیا وہ ایگزورسسم (بدروحیں نکالنے کا عمل) کروانا چاہتے ہیں۔

بغاوت کے الزامات سے معافی ملنے کے بعد جون میں رہا ہونے والے کاتالونی حکومت کے دو سابق وزرا جوسپ رول اور جوردی تورل نے نوویل کی حمایت میں بیان دیے تھے، جب ان کے استعفے کی خبر عام ہوئی تھی۔ نوویل کاتالونیا کی سپین سے آزادی کی عوامی طور پر حمایت کرتے ہیں۔

جیل میں ان سے ملنے آنے پر جوسپ رول نے سابق بشپ کا شکریہ ادا کیا اور کہا: ’بشپ نوویل ہمیشہ سیاسی قیدیوں کے حق میں رہے ہیں، الفاظ میں اور سب سے بڑھ کر اعمال میں، جو کاتالونی چرچ کی صفوں میں الگ افراد میں سے ایک ہیں۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ