شمالی آئرلینڈ کے اوپر ’اڑن طشتریوں‘ کی اطلاعات میں اضافہ

رواں برس 17 جنوری کو ڈاؤن پیٹرک کے علاقے میں ایک خلائی جہاز اور چمکتی روشنیوں کی رپورٹ بھی شامل تھی۔

شمالی آئرلینڈ ڈیٹا بیس کی پولیس سروس پر یو ایف او دیکھنے کی اطلاعات میں نامعلوم اڑنے والے اجسام (یو ایف او)، فضا میں نظر آنے والے مظاہرے، نامعلوم فضائی مظاہرے، آسمان میں روشنیاں، خلائی مخلوق  اور زمین سے باہر کی مخلوق(ایکسٹرا ٹیریسٹریل) شامل ہیں )تصویر: پیکسلز)

شمالی آئرلینڈ کی کاؤنٹی کو انٹریم کے سلیمش پہاڑ پر پراسرار ڈسکس نظر آنے سے لے کر سی سی ٹی وی پر دیکھی گئی عجیب و غریب تصاویر تک، سال 2021 میں ایسے نظاروں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا جن کی وضاحت نہیں کی جا سکتی۔

پولیس کو 2021 کے دوران شمالی آئرلینڈ میں آٹھ ایسے نظاروں کی اطلاع ملی جب کہ 2020 میں صرف چھ اور 2019 میں چار ایسے واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔

ان میں رواں برس 17 جنوری کو ڈاؤن پیٹرک کے علاقے میں ایک خلائی جہاز اور چمکتی روشنیوں کی رپورٹ بھی شامل تھی۔

مئی2021 میں پولیس کو دو غیرمعمولی نظاروں کی اطلاع ملی جن میں سے ایک مگھبیری کے علاقے میں ہیلی کاپٹر کے بعد سفید روشنیوں کے بارے میں تھی جبکہ ماہ کے آخر میں دوسری رپورٹ کو اینٹریم کے علاقے سلیمش میں آسمان پر دیکھی گئی ایک عجیب ڈسک کے متعلق تھی۔

جولائی میں نیوٹاؤن ایبی کے علاقے میں ایک گھر میں لگےسی سی ٹی وی پر’عجیب تصاویر‘ اور سینٹ فیلڈ کے علاقے میں آسمان میں آٹھ روشنیوں والی گنبد سے مشابہت رکھنے والی چیز کی رپورٹ ملی۔

ستمبر میں لسبرن کے علاقے میں ’بیڈروم میں ایلینز‘ کی ایک رپورٹ موصول ہوئی تھی جب کہ اکتوبر میں ایک حراست میں لیے گئے مریض نے اطلاع دی تھی اس کوخلائی مخلوق نے اغوا کرلیا تھا۔

سال کی آخری رپورٹ نومبر میں موصول ہوئی جو ہونے والی’آسمان میں غیر معمولی چمکدار روشنیوں‘ کی تھی۔

شمالی آئرلینڈ ڈیٹا بیس کی پولیس سروس پر یو ایف او دیکھنے کی اطلاعات میں نامعلوم اڑنے والے اجسام (یو ایف او)، فضا میں نظر آنے والے مظاہرے، نامعلوم فضائی مظاہرے، آسمان میں روشنیاں، خلائی مخلوق  اور زمین سے باہر کی مخلوق(ایکسٹرا ٹیریسٹریل) شامل ہیں۔

پی ایس این آئی کے ترجمان نے  پی اے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ان واقعات کے سلسلے میں کوئی تحقیقات نہیں کی گئیں۔

نک پوپ جو ایم او ڈی کے لیے یو ایف او دیکھنے کی اطلاعات کی تحقیقات کرتے تھے، نے کہا کہ وبا کے دوران زیادہ سے زیادہ لوگ گھر پر زیادہ وقت گزاریرہے تھے اور یہ رپورٹ کردہ نظاروں میں اضافے کا باعث بنا۔

انہوں نے پی اے نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’یہ کہنا مشکل ہے کہ دیکھنے میں معمولی اضافے کے پیچھے کیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’کوویڈ-19 اور لاک ڈاؤنز نے کردار ادا کیا ہوگا، اور شاید اس وبا کے دوران لوگوں کے پاس ان چیزوں کو تلاش کرنے کے لیے زیادہ وقت ہوگا جن کی طرف پہلے دھیان نہیں گیا۔

’ایک اور امکان یہ ہے کہ لوگ امریکہ کی صورتحال پر عمل پیرا ہیں جہاں کانگریس اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور پینٹاگون نے ایک نیا یو ایف او اقدام شروع کیے ہیں۔‘

انہوں نے کہا: ’اس وجہ سے بھی بہت امکان ہے کہ لوگ کسی غیر معمولی چیز کی اطلاع دیں جو انہوں نے دیکھی ہے کیونکہ اس سے یہ پیغام جاتا ہے کہ حکام اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔

تاہم پوپ نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ دیکھے جانے والے نظاروں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا ’افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ تعداد اب بھی کافی کم ہے اور مجھے شبہ ہے کہ دائمی طور پر کم رپورٹنگ ہو رہی ہے جس کی وجہ شاید اس سے جڑی بدنامی ہے۔‘

’یہ ممکنہ طور پر وزارت دفاع کے 2009 کے آخر میں یو ایف اوز کی تحقیقات روکنے کے فیصلے کا نتیجہ ہے۔

’اگر ایم او ڈی تحقیقات دوبارہ شروع کرتا ہے اور عوام سے کسی غیر معمولی چیز کی اطلاع دینے کو کہتا ہے تو مجھے یقین ہے کہ انہیں بہت سی رپورٹیں موصول ہوں گی۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس