وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ اور صحافی ریحام خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی گاڑی پر گذشتہ شب اسلام آباد میں فائرنگ کی گئی جس کی ایف آئی آر درج کروانے کے لیے ساری رات انہیں تھانے میں گزارنی پڑی اور الٹا ان سے سوالات کیے گئے۔
ٹوئٹر پر پوسٹ کیے گئے اپنے سلسلہ وار پیغامات میں ریحام خان نے دعویٰ کیا ہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایک قریبی عزیز کی شادی سے واپسی پر ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی اور موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے اسلحے کے زور پر گاڑی روکی۔
ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا: ’کیا یہ ہے عمران خان کا نیا پاکستان؟ بزدلوں، ٹھگوں اور لالچیوں کی ریاست میں خوش آمدید!‘
On the way back from my nephew’s marriage my car just got fired at & two men on a motorbike held vehicle at gunpoint!! I had just changed vehicles.
— Reham Khan (@RehamKhan1) January 2, 2022
My PS & driver were in the car. This is Imran Khan’s New Pakistan? Welcome to the state of cowards, thugs & the greedy!!
ریحام خان کی ٹویٹس کے مطابق وہ اسلام آباد کے علاقے شمس کالونی کے تھانے میں موجود تھیں، جہاں انہوں نے ایف آئی آر کے لیے درخواست جمع کروائی۔
Shams Colony Station Islamabad application submitted. Awaiting FIR.
— Reham Khan (@RehamKhan1) January 3, 2022
pic.twitter.com/HSUtIRlABy
ریحام خان کی ٹویٹ کے بعد لوگوں کی جانب سے ان کی خیریت دریافت کے لیے پیغامات کا سلسلہ شروع ہوگیا، جس پر انہوں نے بتایا کہ وہ خیریت سے ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو نے ریحام خان کے دعوؤں کے حوالے سے ایس ایس پی آپریشن اسلام آباد سید علی سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔
دوسری جانب اس واقعے کا مقدمہ ریحام خان کے پرسنل سیکریٹری بلال عظمت کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ واقعہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب 12 بجکر 35 منٹ پر پیش آیا جب دو موٹرسایکل سوار مسلح افراد نے ان کی گاڑی کو روکنا چاہا۔ ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مدعی ان افراد کے چہرے نہیں دیکھ سکے تھے کیوں کہ انہوں نے ماسک پہنے ہوئے تھے۔
ریحام خان کے پرسنل سیکریٹری بلال عظمت نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دراصل فائرنگ سے کچھ ہی دیر قبل ریحام خان اس گاڑی سے دوسری گاڑی میں منتقل ہوئی تھیں۔ اس درخواست میں درخواست گزار بھی اسی لیے ریحام خان کے بجائے بلال عظمت ہیں کیوں کہ اس گاڑی میں وہ ہی موجود تھے۔