یورپ، امریکہ کے لیے فضائی آپریشن فروری میں شروع ہونے کا امکان

وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے بتایا ہے کہ پی آئی اے نے عالمی حفاظتی معیار کے تقاضے پورے کر لیے ہیں۔

وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے جمعرات کو بتایا کہ پاکستان کی فضائی کمپنی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے عالمی حفاظتی معیار کے تقاضے پورے کر لیے ہیں لیکن اسے اب بھی ضرورت ہے کہ امریکی اور یورپی حکام اس پر عائد پابندی اٹھا لیں تاکہ فضائی کمپنی بڑی یورپی منازل کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کر سکے۔

غلا سرور خان کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ہوا بازی کے عالمی ادارے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) نے پی آئی اے کے حفاظتی معیار کی دوبارہ تصدیق کر دی ہے۔

اس موقعے پر انہوں نے عالمی ادارے کا خط بھی دکھایا۔ ’ہم نے حفاظت کے حوالے سے موجود بڑے خدشات دور کر دیے ہیں۔ امید ہے کہ ہمارے یورپ اور امریکہ کے لیے فضائی آپریشن فروری یا مارچ میں دوبارہ شروع ہو جائے گا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ پائلٹس لائسنسز کی تصدیق کے معاملے میں ضمنی انکوائری صفائی کے عمل کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 262 لائسنس ’مشکوک‘ پائے گئے، جن میں سے بیشتر کو مزید تربیت اور جانچ کے بعد کلیئر کر دیا گیا۔ تاہم 50 پائلٹس کو بے ضابطگیوں کی وجہ سے برطرف کر دیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ ’گذشتہ دو سالوں کے دوران ہم پر بہت زیادہ تنقید ہوئی لیکن ہم نے اپنے حفاظتی معیار کو بہتر بنایا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے برطانوی سول ایوی ایشن حکام کے ساتھ اپنے پائلٹس کے ٹیسٹ اور تصدیق کے لیے برطانیہ میں ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

1970 کی دہائی تک پی آئی اے کو ایک اعلی علاقائی کیریئر سمجھا جاتا تھا، لیکن دائمی بدانتظامی اور مالی پریشانیوں کے باعث اس کی ساکھ گر گئی۔

ایک سینیئر پاکستانی پائلٹ نے شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔

’دنیا کا کوئی بھی ملک امتحانات کے فرسودہ نظام کے پیش نظر ہماری سول ایوی ایشن اتھارٹی کے جاری کردہ لائسنسوں کو تسلیم نہیں کرتا۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان