برطانیہ: ’آنسوؤں کے بغیر‘ پیاز فروخت کے لیے تیار

اس پیاز کو فروخت کرنے والی برانڈ کا کہنا ہے اسے پیاز کی ان کم تیکھی اقسام کی افزائش میں 30 سال سے زیادہ کا عرصہ لگا تاکہ وہ ایک ایسی قسم تلاش کر سکیں جو کاٹے جانے پر ایسے بخارات خارج نہ کریں جو آنکھوں میں آنسو لاتے ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ میں 2018 کے ایک جائزے میں کہا گیا ہے کہ یہ پیاز ضرورت سے زیادہ میٹھے تھے۔ ذائقے کے ساتھ ساتھ ان کی کوئی بو بھی نہیں ہے(تصویر: پکسابے)

برطانیہ میں پہلی بار ’آنسوؤں کے بغیر‘ پیاز فروخت کے لیے تیار ہیں۔

پیاز کی یہ قسم ’سنیئنز‘ جس کے بارے میں ان کے فروخت کندہ کا دعویٰ ہے کہ ان سے آنکھوں میں آنسو نہیں آتے، اگلے ہفتے سے منتخب ’ویٹروس سٹورز‘ میں دستیاب ہوگی۔

امریکہ میں لانچ ہونے والی اس برانڈ نے کہا کہ اسے پیاز کی اس کم تیکھی اقسام کی افزائش میں 30 سال سے زیادہ کا عرصہ لگا تاکہ وہ ایک ایسی قسم تلاش کر سکیں جو کاٹے جانے پر ایسے بخارات خارج نہ کریں جو آنکھوں میں آنسو لاتے ہیں۔

تین سنیئنز پیاز کے پیکٹ کی قیمت ڈیڑھ پاؤنڈ ہوگی جو ویٹروس سٹورز کے اپنے ہی برانڈ کے چار پیاز کے پیکٹ سے 30 پینیز زیادہ ہے۔

ویٹروس سٹورز کے لیے پیاز کے خریدار پال بِڈول نے کہا: ’ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے صارفین کے لیے بغیر آنسوؤں والے یہ پیاز کیسے رہیں گے اور اسی وجہ سے ہم ان پیازوں کو 18 جنوری سے منتخب سٹورز اور Waitrose.com کے آن لائن پورٹل کے ذریعے لانچ کرنے پر خوش ہیں۔‘

ان کے مطابق: ’باورچی خانے سے آنسو ختم کرنے کے لیے اس مثالی پیاز کی مٹھاس سلاد سے لے کر سالن تک مختلف قسم کے پکوانوں کے لیے مکمل طور پر مناسب ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کے پیاز کو جینیاتی طور پر تبدیل نہیں کیا گیا ہے بلکہ اس کی افزائش کی گئی ہے اور سنیئنز پیاز کا ذائقہ عام پیاز سے مختلف ہوتا ہے۔

کمپنی کے مطابق: ’پیاز کے تیز مرکبات آنسوؤں اور تیکھے ذائقے کا سبب ہوتے ہیں اس لیے عام پیاز میں ان مرکبات کی مقدار برقرار رہتی ہے یا وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہے۔ لیکن سنیئنز میں یہ مرکبات بالکل برعکس کام کرتے ہیں اور یہ ان کو بغیر آنسو کے، میٹھا اور ہلکا پیاز بناتے ہیں۔‘

سنیئنز پہلے سے ہی امریکہ میں فروخت کیے جا رہے ہیں تاہم عالمی سطح پر ان کو پذیرائی نہیں ملی ہے۔

واشنگٹن پوسٹ میں 2018 کے ایک جائزے میں کہا گیا ہے کہ یہ پیاز ضرورت سے زیادہ میٹھے ہیں۔ ’یہ اتنے میٹھے تھے کہ آپ انہیں پاپ کارن کی طرح کھا سکتے ہیں‘۔ ذائقے کے ساتھ ساتھ ان کی کوئی بو بھی نہیں ہے۔

اسے کھانے والے ایک اور صحافی نے کہا کہ یہ ’تقریباً بے ذائقہ‘ ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق