جانسن کا نہ جانے پر اصرار

برطانوی حکمراں جماعت کے تین اراکین - سابق وزیر ٹوبیاس ایل ووڈ، گیری سٹریٹر اور انٹیک اینتھونی مینگنال نے اعلان کیا کہ انہوں نے بدھ کو عدم اعتماد کے خطوط جمع کرائے ہیں۔

وزیر اعظم بورس جانسن مبینہ پارٹیوں کا گند چھپاتے ہوئے۔(انڈپینڈنٹ عربیہ)

برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے ایک مرتبہ پھر جمعرات کو استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ وہ پارٹی سکینڈل میں اپنی ہی جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کے ان کے مستعفی ہونے کے دعووں پر کان نہیں دھر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برطانوی حکمراں جماعت کے تین اراکین - سابق وزیر ٹوبیاس ایل ووڈ، گیری سٹریٹر اور انٹیک اینتھونی مینگنال، نے اعلان کیا کہ انہوں نے بدھ کو عدم اعتماد کے خطوط جمع کرائے ہیں۔

اس کے باوجود، مسٹر جانسن نے اس ہفتے دی سن اخبار کو بتایا کہ ان کا 10 ڈاؤننگ سٹریٹ کو خالی کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے بلکہ اس کی بجائے وہ ’اگلے الیکشن پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔‘

دوسری جانب وزیراعظم نے اب تک تمام حمایت کھوئی نہیں ہے۔ وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے اصرار کیا کہ لوگوں کو بورس جانسن کے ساتھ نہ صرف ان کے ’کارکردگی کے ریکارڈ‘ کی وجہ سے رہنا چاہیے بلکہ یوکرین کے موجودہ بحران کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔

انہوں نے ٹائمز ریڈیو کو بتایا، ’جب آپ کو ایسی صورت حال درپیش ہو، تو حکومت کی پارٹی میں اندرونی اختلاف خود پر مسلط کرنا، قیادت کے لیے اہل مہم، جو ہم کر رہے ہیں اچھا نہیں ہے۔‘

اس موضوع پر انڈپینڈنٹ عریبہ کا کارٹون۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کارٹون