بیجنگ اولمپکس:براہ راست نشریات کے دوران سکیورٹی اہلکار کی مداخلت

یہ واضح نہیں ہے کہ چینی حکام نے کس وجہ سے صحافی کے خلاف یہ کارروائی کی تھی لیکن یہ نشریات بیجنگ کے برڈز نیسٹ سٹیڈیم کے باہر ایک سڑک پر جاری تھی جہاں افتتاحی تقریب ہو رہی تھی۔

چار فروری 2022 کی اس تصویر میں بیجنگ کے ’برڈز نیسٹ‘ نیشنل سٹیڈیم کے باہر موجود افراد سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب شروع ہونے کا انتظار کر رہے ہیں(اے ایف پی)

بیجنگ سے براہ راست نشریات کے دوران سرمائی اولمپکس کے سکیورٹی اہلکار نے ایک ٹی وی رپورٹر کے ساتھ غیر مناسب سلوک کیا اور انہیں گھسیٹتے ہوئے لے گئے۔

ایک سکیورٹی اہلکار اولمپکس گیمز کی کوریج کے دوران ڈچ براڈکاسٹر ’این او ایس‘ کے لیے کام کرنے والے سجورڈ ڈین داس سے الجھ پڑے جنہوں نے سرخ رنگ کا آرم بینڈ پہن رکھا تھا۔

اس دوران صحافی نے نشریات جاری رکھنے کی کوشش کی کیوں کہ اہلکار نے انہیں گھسیٹ کر کیمرے سے دور دھکیل دیا، یہ مناظر براہ راست نشر ہوئے اس سے پہلے کہ سٹوڈیو واپس کٹ بیک کیا جاتا۔

واقعے کے بعد ٹی وی سٹیشن نے ٹوئٹر پر کہا کہ رپورٹر ٹھیک ہیں اور وہ نشریات مکمل کرنے کے لیے چند منٹ بعد واپس آن ایئر آ گئے تھے۔

چینل نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: ’ہمارے نمائندے (ڈین داس) کو سکیورٹی گارڈز نے رات 12:00 بجے براہ راست پروگرام ’این او ایس جرنل‘ کے دوران کیمرے کے سامنے سے گھسیٹتا گیا۔ بدقسمتی سے یہ چین میں صحافیوں کے لیے روزمرہ کی حقیقت بنتا جا رہا ہے۔ وہ (صحافی) ٹھیک ہیں جو چند منٹ بعد اپنی کہانی ختم کرنے میں کامیاب ہو گئے۔‘

یہ واضح نہیں ہے کہ چینی حکام نے کس وجہ سے صحافی کے خلاف یہ کارروائی کی تھی لیکن یہ نشریات بیجنگ کے برڈز نیسٹ سٹیڈیم کے باہر ایک سڑک پر جاری تھی جہاں افتتاحی تقریب ہو رہی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

چین میں سرمائی اولمپکس کی کوریج کے لیے غیر ملکی میڈیا سخت پابندیوں کے تابع ہے جن میں ہیلتھ مانیٹرنگ ایپ کا لازمی استعمال اور کووڈ 19 کی جانچ کے لیے روزانہ پی سی آر ٹیسٹ کرانا شامل ہے۔

کچھ صحافیوں کو ان کی کمپنیوں نے کہا کہ وہ اپنے موبائل فون گھر پر چھوڑ دیں اور اس کے بجائے اپنی ڈیجیٹل پرائیوسی کے تحفظ اور ذاتی معلومات چھپانے کے لیے برنر فون استعمال کریں۔

ایف بی آئی نے گیمز میں حصہ لینے والے ایتھلیٹس کو بھی خبردار کیا کہ وہ اپنے فون اور لیپ ٹاپ گھر پر چھوڑ دیں تاکہ ’نقصان پر مبنی سائبر سرگرمیوں‘ سے بچ سکیں۔

امریکی ایجنسی نے ایک نوٹس میں کہا: ’ایف بی آئی تمام ایتھلیٹس پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنے ذاتی موبائل فون گھر پر رکھیں اور گیمز کے دوران عارضی فون استعمال کریں۔ کچھ مغربی ممالک میں قومی اولمپک کمیٹیاں بھی اپنے کھلاڑیوں کو مشورہ دے رہی ہیں کہ وہ کھیلوں کے دوران سائبر سکیورٹی کے خدشات کی وجہ سے ذاتی ڈیوائسز گھر پر چھوڑ دیں یا عارضی فون استعمال کریں۔‘

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل