سکیورٹی کا خطرہ: بھارت میں ’سویٹ سیلفی‘ سمیت 54 چینی ایپس بند

ممنوعہ ایپس کی فہرست میں بیوٹی کیمرہ، سیلفی کیمرہ، ویوا ویڈیو ایڈیٹر اور ایپ لاک بھی شامل ہیں۔

24 جولائی 2021 کو بنگلور میں  دو لڑکیاں   سیلفی  لے رہی ہیں۔ بھارتی حکومت نے سویٹ سیلفی اور سیلفی کیمرہ سمیت مزید  54 چینی ایپس پر پابندی عائد کردی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

بھارت کی وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بتایا ہے کہ حکومت نے ملکی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دی جانے والی مزید 54 چینی ایپس پر پابندی عائد کر دی ہے۔

بھارتی نیوز ویب سائٹ این ڈی ٹی وی کے مطابق یہ 54 ایپس مبینہ طور پر مختلف اہم اجازتیں (پرمیشنز) حاصل کرتی ہیں اور صارف کی حساس معلومات جمع کرتی ہیں۔

وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ ’جمع کی جانے والی معلومات دشمن ملک میں واقع سرورز کو منتقل کی جا رہی ہیں اور اس کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔‘

ممنوعہ ایپس کی فہرست میں سویٹ سیلفی ایچ ڈی، بیوٹی کیمرہ، سیلفی کیمرہ، گرینا فری فائر ایلومیناٹی، ویوا ویڈیو ایڈیٹر، ٹینسینٹ ایکسریور، آنمیوجی ایرینا، ایپ لاک اور ڈوئل سپیس لائٹ شامل ہیں۔

گذشتہ سال جون میں بھارت نے اپنی ’خود مختاری اور سلامتی کو خطرے‘ کا حوالہ دیتے ہوئے 59 چینی موبائل ایپلی کیشنز پر پابندی عائد کی تھی، جن میں ٹک ٹاک، وی چیٹ اور ہیلو جیسی وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی ایپس شامل ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بھارتی وزارت نے بتایا ہے کہ ان ایپس پر انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 69 اے کے تحت پابندی عائد کی گئی تھی۔

بھارت نے مئی 2020 میں چین کے ساتھ سرحدی کشیدگی کے بعد سے 321 ایپس کو بلاک کیا ہے۔

سب سے پہلے یہ پابندیاں جون 2020 میں، وادی گلوان میں چینی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں 20 بھارتی فوجیوں کے ہلاک ہونے کے چند روز بعد لگائی گئی تھیں۔

چین اور بھارت کے درمیان تین ہزار 488 کلومیٹر (2,170 میل) طویل سرحد ہے جہاں دونوں ممالک کے ہزاروں فوجی، ٹینک اور توپ خانے جمع ہو چکے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا