ترکی: مہنگائی کو قابو کرنے کے لیے ٹیکس میں کمی

ترکی میں سالانہ افراطِ زر جنوری میں دو دہائیوں کی بلند ترین سطح یعنی 48.7 فیصد پر پہنچ گئی ہے جس پر قابو پانے کے لیے صدر رجب طیب اردوغان نے ہنگامی بنیادوں پر اقتصادی اقدامات کے ساتھ گراں فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے دو دہائیوں کی بلند ترین افراط زر 48.7 فیصد پر قابو پانے کے لیے ہنگامی اقتصادی اقدامات کے ساتھ گراں فروشوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

ترک صدر نے مہنگائی کو روکنے کے لیے بنیادی غذائی مصنوعات پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس آٹھ فیصد سے کم کرکے ایک فیصد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

چین کے سرکاری خبر رساں ادارے شنہوا کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں ترک صدر کا کہنا ہے کہ ’ہم نے جو معائنہ کرنے والی ٹیمیں قائم کی ہیں ان کے ساتھ ہم اپنے اٹھائے گئے اقدامات کی خلاف ورزی کرنے والوں پر سخت تعزیری پابندیاں عائد کریں گے۔‘

نئے اقتصادی اقدامات کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ مچھلی، گوشت، سبزیاں اور بچوں کی خوراک کم قیمتوں پر دستیاب ہوں گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عالمی منڈیوں میں مہنگائی کی لہر کے پیش نظر کئی ممالک افراط زر میں اضافے کی زد میں ہیں۔ پاکستان میں بھی منگل کی شب فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کیے جانے والے نوٹیفیکیشن کے مطابق وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت 12 روپے 3 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد  159 روپے 86 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

پاکستان میں گھریلو صارفین کی زیادہ تر گاڑیاں پیٹرول سے چلتی ہیں جبکہ کمرشل بنیادوں پر چلنے والی گاڑیاں ڈیزل اور پیٹرول دونوں استعمال کرتی ہیں۔ لہذا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا براہ راست اثر اشیا کی قیمتوں پر پڑتا ہے۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا