گوگل کے نام سے مشہور پشاور زلمی کے محمد حارث کا کوئی ہیرو نہیں

پاکستان سپر لیگ کی ٹیم پشاور زلمی کے ابھرتے وکٹ کیپر بلے باز محمد حارث ہر طرح کی معلومات رکھنے پر گوگل کے نام سے مشہور ہیں اور ان کا دنیائے کرکٹ میں کوئی ہیرو نہیں بلکہ وہ خود ایک روز ہیرو بننا چاہتے ہیں۔

پاکستان سپر لیگ کی ٹیم پشاور زلمی کے ابھرتے بلے وکٹ کیپر بلے باز محمد حارث نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ دنیائے کرکٹ میں ان کا کوئی ہیرو نہیں بلک وہ خود ایک دن ہیرو بننا چاہتے ہیں۔

محمد حارث کی عمر بیس سال ہے اور انہیں حال ہی میں پاکستان اور پشاور زلمی کے سٹار بلے باز کامران اکمل کی جگہ ٹیم میں بطور وکٹ کیپر بلے باز کھیلنے کا موقع دیا گیا تھا۔

محمد حارث نے اس موقع کو گنوانے کی بجائے تاریخ رقم کر دی جب اسلام آباد ہونائیٹڈ کے خلاف پی ایس ایل سیون کے ایک میچ میں انہوں نے صرف 18 گیندوں پر چار چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے ساتوین سیزن کی تیز ترین ففٹی سکور کی۔

ان کی شاندار پرفارمنس کی داد چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجہ نے بھی دی جب ایک ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’محمد حارث اس سال کی پی ایس کے سب سے منفرد کھلاڑی ہو سکتے ہیں۔ بڑا ڈیبیو اور ہاں بڑی صلاحیت ہے۔‘

محمد حارث نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے چیئرمین پی سی بی زمیز راجہ کی وہ ٹویٹ پڑھی ہے اور ظاہر ہے جب کرکٹ بورڈ کے سربراہ تعریف کریں تو اچھا لگتا ہے۔‘

محمد حارث سے جب قومی اور بین الاقوامی سطح پر ان کے پسندیدہ وکٹ کیپر بلے باز اور ہیرو کے متعلق پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ ’قومی سطح پر میں محمد رضوان کو پسند کرتا ہوں۔ بین الاقوامی سطح پر میں برطانیہ کے وکٹ کیپر بے باز جوس بٹلر سے متاثر ہوں۔ میرا ہیرو کوئی نہیں ہے۔ میں خود ایک روز ہیرو بنوں گا۔‘

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے محمد حارث نے کہا کہ ’میری کوشش ہو گی کہ میں پی ایس ایل سیون کے پہلے پانچ کھلاڑیوں میں آ سکوں۔ میں چار پانچ میچز نہیں کھیل سکا۔ لیکن اب جتنے بھی میچ میں نے کھیلنے ہیں اس میں بہترین کارکردگی دکھاؤں اور اپنی ٹیم کو چیمئن بناؤں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

محمد حارث کا کہنا تھا کہ ’ہم نے جتنی محنت کی ہے جتنے میچز جیتے ہیں تو اب ہم ہارنا نہیں چاہتے۔ ہم یہ ٹورنامنٹ جیتنا چاہتے ہیں۔‘

اپنی اچھی پرفارمنس پر ملنے والی پذیرائی کے بارے میں محمد حارث کا کہنا تھا کہ ’میں اس پذیرائی کی توقع کر رہا تھا کیوں کہ پی ایس ایل ایک ایسا پلیٹ فارم ہے کہ اس پر اگر اچھی کارکردگی دکھائیں تو پذیرائی ملتی ہے۔‘

محمد حارث کا کہنا تھا کہ ’مجھے پشاور زلمی نے بہت سپورٹ کیا ہے۔ گذشتہ سال پہلے مرحلے میں مجھے کسی ٹیم نے نہیں لیا تھا۔ لیکن پشاور زلمی نے مجھے تربیت کے لیے ساتھ رکھا تھا اور اس تربیت کے بعد ہی مجھے کراچی کنگز نے اپنی ٹیم میں لیا تھا۔ اس سال مجھے پشاور زلمی نے اپنی ٹیم میں لیا اور گذشتہ تین میچز میں زلمی کی سپورٹ کی وجہ سے ہی میں نے کارکردگی دکھائی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل