دبئی ایکسپو: پاکستانی پویلین کا ایک اور ایوارڈ

دبئی ایکسپو 2020 تمام تر رعنائیوں کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی جس میں پاکستان کے پویلین نے بیسٹ ایکسٹیریئر ایوارڈ کے بعد انٹیریئر ڈیزائن کے لیے سلور ایوارڈ اپنے نام کیا۔

پاکستان کے وزیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ ایکسپو 2020 دبئی میں بہترین پویلین کے انتخاب کے لیے بلائی گئی بین الاقوامی جیوری نے 192 پویلین میں سے پاکستان کو انٹیریئر ڈیزائن کے لیے سلور ایوارڈ سے نوازا ہے۔

عرب نیوز کے مطابق گذشتہ ہفتے پاکستان پویلین نے بیسٹ ایکسٹیریئر ڈیزائن کے لیے بھی ’برج سی ای او‘ ایوارڈ جیتا تھا۔

گذشتہ سال اکتوبر میں دبئی ایکسپو کے آغاز کے بعد سے اب تک 10 لاکھ سے زیادہ سیاح پاکستانی پویلین کا دورہ کر چکے ہیں۔

عبدالرزاق داؤد نے جمعرات کو اپنی ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا: ’ایکسپو 2020 میں بہترین پویلین کے انتخاب کے لیے ایک بین الاقوامی جیوری کو بلایا گیا اور پاکستان کو 192 پویلینز میں سے انٹیریئر ڈیزائن کے لیے سلور ایوارڈ ملا۔ ہمیں اس نمائش میں شاندار رسپانس موصول ہوا اور پویلین پہلے ہی 10 لاکھ وزٹرز کا سنگ میل عبور کر چکا ہے جو ہماری توقعات سے زیادہ ہے۔‘

وزیر تجارت نے پویلین میں ملکی ثقافت کی نمائش پر پاکستان کی تخلیقی ٹیم اور متحدہ عرب امارات میں ملکی سفارت خانے کا شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب دبئی ایکسپو 2020 کو جمعرات کی شب آتش بازی کے شاندار مظاہرے اور رنگارنگ اختتامی تقریب کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سات ارب ڈالر کی مالیت سے سجائی گئی اس ایکسپو میں 192 ممالک  کے پویلینز قائم کیے گئے تھے جہاں دو کروڑ 30 لاکھ افراد نے شرکت کی۔

کرونا کی وبا کے باعث چھ ماہ کی تاخیر سے شروع ہونے والی اس عالمی نمائش کی سب سے مشہور اور پرکشش مقامات پر سیاحوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں جن میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے پویلینز سر فہرست رہے۔

یہ نمائش موناکو سے دوگنا زیادہ رقبے پر قائم کی گئی جہاں لیونل میسی، کرسٹیانو رونالڈو اور نوواک جوکووچ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور فرانس، برازیل، ترکی اور مراکش کے رہنماؤں سمیت کئی عالمی کھلاڑیوں، شوبز سٹار اور دیگر معروف شخصیات نے دورہ کیا۔

ایک 66 سالہ ریٹائڑد پاکستانی بینکر مسعود عباس نے اے ایف پہ کو بتایا: ’یہ ایک انتہائی شاندار تجربہ رہا۔ یہ واقعی بہت اچھا تھا۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’میں نے 172 ممالک کے پویلینز کا دورہ کیا ہے۔ میں تمام 192 پویلینز دیکھنا چاہتا تھا لیکن مجھے نہیں لگتا کہ میں یہ کر پاؤں گا کیونکہ یہ آخری دن ہے۔ میں تھوڑا سا اداس محسوس کر رہا ہوں۔‘

سیاح اور دبئی کی رہائشی تھورایا بانوریا نے بتایا: ’میں بچپن سے کہہ رہی تھی کہ میرا ملک کامیاب ہو گا۔ دوسرے ہمیں صحرائی لوگوں کے طور پر دیکھتے تھے لیکن شکر ہے کہ ہم خلائی لوگ بن گئے ہیں۔‘

ایکسپو، جس کا آغاز لندن میں 1851 کی عظیم نمائش سے ہوا تھا، دبئی کے بعد اب 2025 کے ایڈیشن کے لیے جاپان کے اوساکا شہر کے مصنوعی جزیرے پر منتقل ہو رہی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا