افریقی مینڈک کا چھ ہزار میل کا سفر

یہ مینڈک نارتھمبرلینڈ کے کوربریج نامی علاقے کے ایک پھلوں اور سبزیوں والے سٹور کی جانب سے فروخت کیے جانے کے بعد ملا تھا اور ایتھوپیا سے درآمد کردہ پتوں کے ایک سیل شدہ تھیلے میں چھپا ہوا تھا۔

دو اگست 2019 کی اس تصویر میں ویت نام کے شہر ہنوئی کے ایک تالاب میں پتوں پر بیٹھا مینڈک دیکھا جا سکتا ہے(اے ایف پی)

براعظم افریقہ سے برطانیہ کے علاقے نارتھمبرلینڈ تک تازہ پودینے کے تھیلے میں چھ ہزار میل کا سفر کرنے والے مینڈک کو نیا گھر مل گیا ہے۔

یہ مینڈک نارتھمبرلینڈ کے کوربریج نامی علاقے کے ایک پھلوں اور سبزیوں والے سٹور کی جانب سے فروخت کیے جانے کے بعد ملا تھا اور ایتھوپیا سے درآمد کردہ پتوں کے ایک سیل شدہ تھیلے میں چھپا ہوا تھا۔

ایک گاہک نے جب اس مینڈک کو اپنے گھر میں پایا تو دکان کے مالک نے آر ایس پی سی اے سے رابطہ کیا۔

منٹی نامی اس مینڈک کی دیکھ بھال آر ایس پی سی اے کی انسپکٹر لوسی گرین کر رہی ہیں جنہوں نے یہ معلوم کرنے کی کوشش کی ہے کہ اس مینڈک کی کون سی نسل ہے۔

انہوں نے مینڈک کی ایک تصویر مغربی یارک شائر کے ایک ماہر غیر ملکی مرکز کو ای میل کی جہاں اس کی دیکھ بھال کی جائے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لوسی گرین کا کہنا ہے کہ ’میرے گھر میں ایک بہترین انتظام ہے اور منٹی کی حالت روشنی اور حرارت میں رہتے ہوئے ٹھیک ہے۔‘

وہ ٹھیک ہے، وہ اچھی طرح کھا پی رہا ہے اور وہ قطعی طور پر دبلا نہیں ہے۔‘

آر ایس پی سی اے نے کہا کہ انہیں ہر سال ان لوگوں کی کالز موصول ہوتی ہیں جن کو چھٹی کے بعد گھر آنے پر یا بیرون ملک سے منگوائی گئی کھانے پینے کی اشیا میں مینڈک، یا چھپکلیاں ملتی ہیں۔

اس خیراتی ادارے کا کہنا ہے کہ انہیں ان کے قدرتی مسکن میں واپس بھیجنا اس ادارے کے لیے ممکن نہیں اور انہیں عام طور پر ماہرین کے ساتھ ہی نئے گھروں میں رکھا جاتا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات