پاکستانی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان نے افغان وفد پر واضح کر دیا ہے کہ افغان طالبان کی جانب سے دہشت گردوں کی سرپرستی کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
پاکستان
سابق سفیر جوہر سلیم نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے مذکرات دوحہ میں ہونے والی بات چیت کا تسلسل ہیں، جس میں معاہدے کی تفصیلات طے کی جائیں گی۔