پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے کی برطانیہ کے لیے پروازیں پانچ سال کی معطلی کے بعد ہفتے کو اسلام آباد ایئر پورٹ سے مانچسٹر کے لیے پرواز کی روانگی کے ساتھ بحال ہو گئی ہیں۔
24 جون 2020 کو اس وقت کے پاکستان کے وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے پائلٹس کی ڈگریوں سے متعلق قومی اسمبلی کے فورم پر بیان میں کہا تھا کہ پاکستانی پائلٹس کی ایک بڑی تعداد کے لائسنس مشکوک یا جعلی ہیں۔
ان کے اس بیان نے عالمی سطح پر تشویش پیدا کی اور اسی بنیاد پر یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی اور برطانیہ نے جولائی 2020 میں پی آئی اے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
ہفتے کو قریباً پانچ سال تین ماہ کے بعد قومی ایئر لائن کا پاکستان سے برطانیہ کے لیے فضائی آپریشن بحال ہوا اور قومی ائیرلائن کی پہلی پروازپی کے 701 اسلام آباد سے برطانیہ کے شہر مانچسٹر کے لیے روانہ ہوئی۔
پی آئی اے کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ جولائی 2020 کے بعد اسلام آباد سے مانچسٹر کی پہلی پرواز آج 284 مسافروں کو لے کر روانہ ہوئی جبکہ پی آئی اے حکام نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ابتدائی طور پر پاکستان سے برطانیہ کے لیے ہفتہ وار دو پروازیں منگل اور ہفتے کو آپریٹ ہوں گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پرواز کی روانگی کی تقریب میں پاکستان کے وفاقی وزیر برائے ہوا بازی خواجہ آصف اور پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے بھی شرکت کی۔
خواجہ آصف نے پانچ سال کے وقفے کے بعد پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کرنے کو ’تاریخی کامیابی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی مسلسل محنت اور سفارتی کوششوں کے نتیجے میں یہ فلائٹ آپریشن بحال ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا: ’پی آئی اے کا کھویا ہوا مقام واپس دلانے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جا رہے ہیں اور ادارے کے معیار میں بہتری کے لیے دن رات محنت کی گئی ہے تاکہ وہ دنیا کے سخت ایوی ایشن معیار پر پورا اتر سکے۔‘
اس موقعے پر وزیر برائے ہوا بازی نے برطانیہ میں تعینات پاکستانی سفارتی عملے کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ انہی کی کوششوں سے یہ آپریشن ممکن ہوا۔
انہوں نے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میرٹ اور ان کی ٹیم کا شکریہ بھی ادا کیا۔
وزیر ہوا بازی خواجہ آصف نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بہتر سفری سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور اس حوالے سے پی آئی اے کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش جاری ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس سلسلے میں ’جلد لندن کے لیے بھی فلائٹس کا آغاز کیا جائے گا تاکہ پی آئی اے کو دوبارہ اس کے اعلی مقام پر پہنچایا جا سکے۔‘
تقریب میں موجود برطانوی ہائی کمشنر جین میرٹ نے بھی مانچسٹر فلائٹ آپریشن کی بحالی کو ایک ’کامیابی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب برٹش ایئر لائنز اور پی آئی اے کہیں رکے بغیر پرواز کر سکیں گی۔‘
یورپی یونین کی جانب سے پابندی ہٹائے جانے کے بعد پی آئی اے کی پہلی پرواز رواں برس 10 جنوری کو اسلام آباد سے پیرس کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ یہ پرواز چار سالہ پابندی کے خاتمے کے بعد یورپی یونین کے لیے پہلی پرواز تھی۔