برطانیہ ایئر سیفٹی کمیٹی نے پاکستانی ایئر لائنز پر سے پابندی اٹھا لی ہے جس کے بعد اب پاکستانی ایئر لائنز برطانیہ کا سفر کر سکیں گی۔
پابندی اٹھانے کا یہ اعلان بدھ سامنے آیا جس کے پاکستان نے خوش آئند قرار دیا ہے اور ملک کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے نجکاری میں پاکستان کی قومی ایئر لائنز (پی آئی اے) کی قیمت بڑھے گی۔
برطانیہ چار سال قبل ایئر سیفٹی کی بنیاد پر پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کی تھی۔ برطانوی ہائی کمیشن نے بدھ کو بتایا ہے کہ ایئر سیفٹی میں بہتری کے بعد برطانوی ایئر سیفٹی کمیٹی نے پاکستانی ایئر لائنز پر سے پابندی اٹھا لی ہے جس کے بعد اب پاکستانی ایئر لائنز برطانیہ کا سفر کر سکیں گی۔
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بدھ کو ایک نیوز کانفرنس میں برطانیہ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نجکاری کے عمل میں پی آئی اے کی قیمت بڑھے گی۔
’اگلا مرحلہ نجکاری ہے، اب پی آئی اے کی قیمت بڑھ جائے گی، کیوں کہ اس کے روٹس کھل جائیں گے۔‘
خواجہ آصف نے کہا کہ پی آئی اے کی برطانیہ کے لیے پروازوں پر پابندی سے قومی ایئر لائن کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔
’ہماری کوشش جاری ہے کہ نیویارک کے لیے بھی فلائٹ چلیں، اس پر پابندی نہیں تھی، لیکن ہماری کوشش ہے کہ وہاں بھی جائے۔‘
پاکستان میں برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پابندی اٹھائے جانے کے بعد پاکستان کی ہر ایک ایئر لائن کو برطانیہ کا سفر کرنے کے لیے برطانوی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے اجازت لینا ہو گی۔
برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ’میں عالمی سیفٹی معیار پر پورا اترنے کے لیے مل کر کام کرنے پر پاکستان اور برطانیہ کے فضائی ماہرین کی شکرگزار ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سفری انتظامات مکمل ہونے تک پروازوں کی بحالی میں وقت لگے گا۔ ایسا ہوتے ہی میں اپنی فیملی اور دوستوں سے ملنے کے لیے پاکستانی ایئر لائن کا استعمال کروں گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پی آئی اے کے ترجمان نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ ’برطانوی پابندیوں کا خاتمہ پی آئی اے کے فضائی حفاظت کی معیاری سند ہے۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے ایک بار پھر سے برطانیہ کی فضاؤں میں اڑان بھرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ’پی آئی اے کم سے کم وقت میں برطانیہ کے لیے پروازیں چلانے کی تیاری مکمل کر رہی ہے اور اس ضمن میں شیڈول فائل کیا جارہا ہے
’برطانوی آپریشن کا باضابطہ آغاز اسلام آباد سے مانچسٹر کی پروازوں سے ہو گا۔‘
پاکستان میں جعلی پائلٹس سکینڈل کے بعد یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے 2020 میں یورپی ملکوں کے لیے پرواز کے لیے پی آئی اے کا اجازت نامہ منسوخ کر دیا تھا جس کے بعد پی آئی اے کی یورپ اور انگلینڈ کے لیے پروازیں معطل کر دی گئی تھیں۔
یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے بھی دسمبر 2024 میں پاکستانی ایئر لائن کی یورپ کے لیے پروازوں پر پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پابندی ہٹائے جانے کے اعلان کے بعد پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے نے 10 جنوری سے یورپ کے لیے پروازوں کا دوبارہ آغاز کر دیا تھا اور ساڑھے چار سال بعد پہلی فلائٹ اسلام آباد سے پیرس پہنچی تھی۔