’خونی شاہراہ‘: کراچی تا چمن روڈ کے سیکشن کی تعمیر کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے کوئٹہ میں این 25 کے خضدار کچلاک سیکشن کی ڈیڑھ سال میں تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔

وزیراعظم شہباز شریف این 25 کے خضدار کچلاک کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے (فوٹو محکمہ اطلاعات بلوچستان)

وزیراعظم شہباز شریف نے عہدہ سنبھالنے کے بعد ہفتے کو اپنے پہلے دورہ کوئٹہ کے دوران ’خونی شاہراہ‘ کہلانے والی این 25 کے خضدار کچلاک سیکشن کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے ڈیڑھ سال کی مدت میں اسے مکمل کرنے کا اعلان کیا۔

این 25 کے خضدار کچلاک، کوئٹہ کراچی شاہراہ کے 790 کلومیٹر کا حصہ ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کوئٹہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’مجھے بتایا گیا کہ یہ خونی شاہراہ ہے، جہاں آئے روز حادثات میں لوگ مرتے ہیں۔ ہم اس کے خون کو دن رات محنت کرکے خشک کریں گے۔‘

نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے چیئرمین کیپٹن (ر) خرم آغا نے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس شاہراہ کے دو سیکشن پر کام ہونا ہے۔ 

’ابتدائی طور پر خضدار۔کچلاک شاہراہ کے دو سیکشنز جن کی لمبائی 102 کلومیٹر ہے،پر تعمیری کام شروع کردیا گیا ہے۔ یہ این 25 شاہراہ کراچی، کوئٹہ، چمن کا حصہ ہے، جس کو دوہرا کیا جارہا ہے اور اس کے لیے 22-2021 میں 3000 ملین روپے مختص کیے گئے تھے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’اس چار رویہ شاہراہ پر 37 پل اور ایک ہزار کلورٹس تعمیر کیے جائیں گے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے نیٹ ورک کی کل لمبائی 14 ہزار 480 کلومیٹر ہے۔ جن میں سے چار ہزار 566 کلو میٹر سڑکیں بلوچستان میں ہیں۔‘

خرم آغا نے بتایا کہ خضدار، کچلاک شاہراہ کے سیکشن ون کی کنٹریکٹ کی لاگت 8786 ملین روپے ہے جبکہ سیکشن ٹو کی لاگت 9271 ملین روپے ہے۔ 

’شاہراہ کی تعمیر سے پانچ ہزار لوگوں کو روزگار ملے گا۔ یہاں سے روزانہ 12 ہزار گاڑیاں گزرتی ہیں جبکہ یہ شاہراہ سے ٹرانزٹ ٹریڈ بھی گزرتی ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’اس منصوبے کی تکمیل مدت 36 ماہ ہے، جس کی تکیمل سے معاشی ترقی ہوگی۔ ‘

اس دوران وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ کو چار لین سے بڑھا کر چھ کیا جائے اور اس کی مدت تکمیل کو ڈیڑھ سال کیا جائے۔

جس پر وزیراعظم نے کہا کہ شاہراہ کی پہلے چار لائن ہوگی، بعد میں اسے چھ کردیا جائے گا۔

یاد رہے کہ اس شاہراہ پر ٹریفک حادثات کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ ایک غیر سرکاری تنظیم بلوچستان یوتھ اینڈ سول سوسائٹی  کے اعداد وشمارکےمطابق  2021 کے دوران 995  ٹریفک حادثات میں 106 افراد ہلاک ہوئے۔

تنظیم کے مطابق صرف 465 حادثات خضدار سے کراچی تک رونما ہوئے، جن میں 37 افراد ہلاک اور 665 زخمی ہوئے۔

انہوں نے کراچی تا چمن شاہراہ کی تعمیر ڈیڑھ سال کےعرصے میں مکمل کرنے کا بھی اعلان کیا اور کہا: ’ہماری آئینی مدت بھی اتنی ہے، بلوچستان کے لیے کہیں سے بھی پیسے لائیں گے۔‘

وزیراعظم نے کہا کہ ’شاہراہ کی تعمیر میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے اور پاکستان کے مایہ ناز ٹھیکیداروں کو یہ کام دیا جائے، جبکہ اس کام کی ہم تھرڈ پارٹی کے ذریعے نگرانی کروائیں گے، تاکہ اس میں میٹریل کا درست استعمال یقینی بنایا جاسکے۔‘

وزیراعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’بلوچستان کی محرومیوں سےکوئی اختلاف رائے نہیں۔ یہ صوبہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گیا۔ یہاں معدنی وسائل موجود ہیں۔ کوئلہ ہے، سونا، کاپر اور بہت کچھ ہے، لیکن ان وسائل کا پورا فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔‘

لاپتہ افراد کا مسئلہ بااختیار لوگوں کے پاس اٹھانے کا اعلان 

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ’وکلا نے مجھ سے ملاقات کرکے لاپتہ افراد کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ ترقی کے علاوہ ہمارا ایک اہم مسئلہ لاپتہ افراد کا ہے اور ہمیں آپ سے بہت توقعات ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ سردار اختر مینگل بھی تاکید سے اس مسئلے کا ذکر کرتے ہیں۔ میں خلوص دل کے ساتھ اس بارے میں آواز اٹھاؤں گا اور جو بااختیار ہیں ان سے بات کروں گا تاکہ یہ مسئلہ  حل ہوجائے اور محرومی اور مایوسی باقی نہ رہے۔‘ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان میں ایک میعاری ٹیکنیکل یونیورسٹی کے قیام اور کوئٹہ میں میٹرو بس سروس کے لیے فزیبلٹی تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں غربت کی شرح فاٹا سے بھی زیادہ ہے، اس لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مزید پانچ لاکھ افراد کو شامل کیا جائے گا۔

وزیراعظم نےبلوچستان کے طلبہ کے لیے لیپ ٹاپ سکیم لانے کا بھی اعلان کیا۔

شہباز شریف کو تقریب کے دوران وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے روایتی پگڑی بھی پہنائی۔ اس موقع پر قبائلی عمائدین اور اراکین صوبائی اسمبلی بھی موجود تھے۔

ادھر سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری نے وزیراعظم کے کراچی تا چمن شاہراہ کے منصوبے کے افتتاح پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ ان کے دور میں منظور ہوا۔

قاسم سوری نے ٹویٹ میں لکھا کہ چمن سے کوئٹہ / کوئٹہ سے کراچی 850 کلومیٹر شاہراہ کا شاندار منصوبہ پاکستان تحریک انصاف کا ہے۔ اسلام آباد میٹرو کے بعد کوئٹہ کراچی شاہراہ کا دو ماہ پہلے کنٹریکٹ فائنل ہوچکا تھا اور مراد سعید سینیٹ میں منصوبے کے افتتاح کا اعلان بھی کرچکے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان