امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع یوکرین کا دورہ کریں گے: زیلنسکی

یوکرینی صدر وولودی میر زیلنسکی نے غیر ملکی صحافیوں سے بات چیت میں کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے ملاقات میں یوکرین کو اپنے دفاع کے لیے درکار ہھتیاروں پر بات چیت ہوگی۔

یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن آج اتوار کو ان سے ملنے یوکرین آرہے ہیں، جن سے وہ یوکرین کے لیے مزید ہتھیاروں کی بات کریں گے۔

ساتھ ہی انہوں نے روس کے صدر ولادی میر پوتن پر ملاقات کے لیے زور دیا ہے تاکہ جنگ روکی جا سکے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے ہفتے کو دارالحکومت کیئف کے ایک زیر زمین میٹرو سٹیشن میں نیوز کانفرنس کی۔

بین الاقوامی اداروں کے درجنوں صحافی سوال کرنے کے لیے وہاں موجود تھے۔ جب کہ آنے اور جانے والی مسافر ٹرینوں کے سامنے صدر کے مسلح محافظ کھڑے تھے۔

فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یوکرینی صدر نے اس نیوز کانفرنس میں کہا: ’میں سمجھتا ہوں کہ جس نے بھی یہ جنگ شروع کی وہ اسے ختم کر سکتا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’اگر اس ملاقات کی وجہ سے روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدہ ہو جاتا ہے تو وہ ولادی میر پوتن کے ساتھ ملاقات سے نہیں ڈرتے۔‘

زیلنسکی نے کہا: ’میں نے شروع سے ہی روسی صدر کے ساتھ بات چیت پر زور دیا ہے۔‘

’ایسا نہیں ہے کہ میں (ان سے ملنا چاہتا ہوں) مجھے ان سے ملنا ہے تاکہ سفارتی ذرائع سے اس تنازعے کو حل کیا جا سکے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’ہمیں اپنے شراکت داروں پر اعتماد ہے لیکن ہمیں روس پر کوئی اعتماد نہیں ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دی انڈپینڈنٹ کے مطابق یوکرینی صدر وولودی میر زیلنسکی نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ انٹینی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اتوار کو کیئف کا دورہ کریں گے۔  

اتوار کو یوکرین پر روسی حملہ تیسرے ماہ میں داخل ہوگا۔

وولودی میر زیلنسکی نے صحافیوں کو بتایا کہ 24 فروری کے حملے کے بعد امریکی سرکاری عہدیداروں کا یوکرین کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہوگا۔

دی انڈپینڈنٹ نیوز کے مطابق یوکرینی صدر نے اس نیوز کانفرنس میں کہا کہ اینٹنی بلنکن اور لائیڈ آسٹن ایسے ہتھیاروں پر تبادلہ خیال کریں گے جو یوکرین کو ملک کے مشرق اور جنوب میں روس کی نئی جارحیت سے لڑنے کے لیے درکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کے لیے مزید ہتھیار حاصل کرنا نہایت ضروری ہے تاکہ وہ روس کے زیر قبضہ اپنے علاقے کو دوبارہ حاصل کر سکے۔

یوکرینی رہنما نے خبردار کیا کہ اگر روس نے جنگ زدہ شہر ماریوپول میں محصور ’ہمارے لوگوں‘ کو نقصان پہنچایا یا نئے مقبوضہ یوکرین کی سرزمین پر الگ ہونے والی مزید جمہوریہ بنانے کے لیے ریفرنڈم کرایا تو کیئف ماسکو کے ساتھ بات چیت ختم کر دے گا۔

وولودی میر زیلنسکی نے اپنی وارننگ کو دہرایا کہ اگر روس نے بحیرہ اسود کی محصور بندرگاہ ماریوپول میں باقی یوکرینی فوجیوں کو ہلاک کیا تو وہ مذاکرات چھوڑ دیں گے۔

انہوں نے کہا: ’اگر ماریوپول میں ہمارے لوگوں کو قتل کیا گیا اور اگر کھیرسن کے (جنوبی) علاقے میں ریفرنڈم کرایا گیا ، تو یوکرین کسی بھی مذاکراتی عمل سے دستبردار ہو جائے گا۔‘

وہ ان یوکرینی  فوجیوں کے تبادلے کے لیے تیار تھے جو شہر کا دفاع کر رہے تھے تاکہ ’ان لوگوں کو بچایا جا سکے جو خوفناک صورتحال میں گھرے ہوئے ہیں۔‘

وولودی میر زیلنسکی نے یہ بھی کہا کہ بحیرہ اسود کی بندرگاہ اوڈیسا پر روسی حملوں میں آٹھ افراد ہلاک اور اٹھارہ زخمی ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے مقامی حکام کی جانب سے پہلے دیئے گئے اعدادوشمار میں اضافہ ہوا ہے۔

اوڈیسا اور ماریوپول میں ہونے والی اموات سے آرتھوڈوکس ایسٹر کے لیے جنگ بندی کی امیدیں ختم ہو گئی ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق وولودی میرزیلنسکی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کے منگل کو کیئف سے قبل ماسکو کا دورہ کرنے کے ارادوں کی بھی مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے روس اور پھر یوکرین جانا محض غلط ہے۔ اس ترتیب میں کوئی انصاف اور کوئی منطق نہیں ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا