ترک نژاد جرمن فٹ بالر میسوت اوزل کی 27ویں رمضان کی شب بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کے حق میں ٹویٹ پر سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے۔
اوزل نے اپنی ٹویٹ میں بھارتی مسلمانوں کی حفاطت کے لیے دعا کا لکھا۔
جرمن فٹ بالر نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’شرم ناک صورت حال کے بارے میں آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ’دنیا کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت میں کیا ہو رہا ہے؟‘
Praying during the holy night of Lailat al-Qadr for the safety and well-being of our Muslim brothers and sisters in India Let's spread awareness to this shameful situation! What is happening to the human rights in the so-called largest democracy in the world?#BreakTheSilence pic.twitter.com/pkS7o1cHV5
— Mesut Özil (@MesutOzil1088) April 27, 2022
اوزیل نے یہ ٹویٹ ایک ایسے وقت پر کی جب بھارت میں مسلمانوں کے خلاف شدت پسندی میں اضافہ ہوا ہے۔
رواں سال بھارت میں مسلمان طالبات کو حجاب کرنے پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلمان طالبات کو حجاب پہننے پر کلاس سے باہر نکال دیا گیا۔
اسی طرح ایک اور ریاست اتر پردیش میں مسلمان طالبات کے حجاب پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا۔
بھارت کے کچھ علاقوں میں گائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی نظر آئی۔
27 اپریل کو ہی نیو یارک میں مقیم مصنفہ پدمہ لکشمی نے بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے بارے میں لکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے خلاف تشدد پر جشن کرنا افسوس ناک ہے۔
Sickening to see the violence against Muslims celebrated in India. The widespread anti-Muslim rhetoric preys on fear and poisons people.
— Padma Lakshmi (@PadmaLakshmi) April 27, 2022
This propaganda is dangerous and nefarious because when you consider someone less than it's much easier to participate in their oppression.
صحافی مہدی حسن نے بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ سلوک پر اپنے شو میں بات کس جس کے بعد ان تینوں افراد کے خلاف کچھ بھارتی ٹویٹ کرتے دکھائی دیے۔
Putin. Orban. Le Pen. We talk a lot in the West about the rise of far-right authoritarians & yet we never mention India's Narendra Modi and his BJP.
— Mehdi Hasan (@mehdirhasan) April 26, 2022
On the @MehdiHasanShow, I did a deep-dive into India under Modi & new warnings of an anti-Muslim genocide:pic.twitter.com/McOGhQy7Gp
ایک ٹوئٹر صارف نیلش بھندروار نے ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ دیکھیں نام نہاد اقلیت کے افراد کیسے نماز کے لیے سڑک بند کر کے بیٹھے ہیں۔
Hey paid wokes .@PadmaLakshmi and @MesutOzil1088 look at this. How so called minority blocking roads for their prayers and tolerant majority don't do stone pelting like this so called minority. Next time do ur homework before doing paid tweet. https://t.co/PLEfStLvEh
— Nilesh Bhandarwar (@nileshbh1) April 29, 2022
اصغر علی نے اوزل کو مسلمانوں کے لیے آواز اٹھانے پر شکریہ ادا کیا۔
May Allah bless @MesutOzil1088 for speaking up for Indian Muslims.
— Asgar_Ali (@AsgarAli_PFI) April 27, 2022
Beshakh (No Doubt) Izzat(respect) comes only from Allah(swt)..silence will only bring you Zillat.. https://t.co/1ECOa6rQkd
سادانند دنبے نے لکھا کہ اقلیت مسلمانوں پر حملوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ان حملوں میں کمی لانے کی بجائے اوزل کو ٹرول کیا جا رہا ہے۔
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ اخلاقی طور پر اوزل سے بہادر ایتھلیٹ کوئی نہیں۔اوزل ہماری نسل کا محمد علی ہے۔
There’s no international athlete more morally courageous than @MesutOzil1088.
— CJ Werleman (@cjwerleman) April 29, 2022
He’s the Muhammad Ali of our generation in risking reputation & livelihood to speak out forcefully against the world’s greatest human rights abuses, including China’s & India’s persecution of Muslims.