پاکستان میں سابق امریکی سفیر کا لابنگ کرنے کا اعتراف جرم

سابق امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے قطر کے لیے غیر قانونی لابنگ اور پاکستان میں ایلچی کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے دوران پرتکلف دورے کی دعوت قبول کرنے کا اعتراف جرم کیا ہے۔

افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن چھ دسمبر، 2015 کو کابل میں امریکی سفارت خانے میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں (اے ایف پی)

عدالتی دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ ایک سابق امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے قطر کے لیے غیر قانونی لابنگ اور پاکستان میں ایلچی کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے دوران پرتکلف دورے کی دعوت قبول کرنے کا اعتراف جرم کیا ہے۔

رچرڈ اولسن متحدہ عرب امارات میں سفیر اور افغانستان اور پاکستان کے خصوصی نمائندے کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

وفاقی عدالت میں ان پر اس لیے فرد جرم عائد کی گئی کہ انہوں نے عہدہ چھوڑنے کے ایک سال کے اندر دوسرے ملک کے لیے لابنگ پر پابندی کی خلاف ورزی کی تھی۔

ایک شکایت کے مطابق اولسن نے، جو اس وقت بھی اسلام آباد میں سفیر تھے، 2015 میں لاس اینجلس میں ایک پاکستانی امریکی سے ملاقات کی تھی جس نے بحرین سے ایک کاروباری ساتھی کے لیے کام کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔

استغاثہ نے بتایا کہ پاکستانی امریکی جن کی شناخت نہیں ہوسکی، نے تعاون پر بات چیت کرنے کے لیے فوری طور پر لندن کے دورے کا انتظام کیا، اولسن 19 ہزار ڈالر ظاہر کرنے میں ناکام رہے، انہیں فرسٹ کلاس ہوائی سفر کا ٹکٹ، لگژری ہوٹل میں قیام اور رات کا کھانا دیا گیا۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ سفارتی کیریئر ختم ہونے کے بعد اس کاروباری شخص نے اولسن کو تین لاکھ ڈالر مالیت کے ایک سال کے معاہدے کی تجویز کی۔

اولسن کو ابتدا میں کہا گیا تھا کہ وہ دوحہ کے ہوائی اڈے پر امریکی کسٹم کی پیشگی منظوری کی اجازت کی خاطر واشنگٹن کے لیے بنائی گئی قطر کی لابی کی مدد کریں، ایک ایسا اقدام جس سے امریکہ کے ساتھ منافع بخش رابطوں میں آسانی ہو گی۔

بعد ازاں اس سابق سفیر سے قطر کی مدد کرنے کو کہا گیا کیونکہ اسے  ہمسایہ ملک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی ناکہ بندی کا سامنا تھا۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ قطری حکومت کے ایک عہدیدار نے اولسن سے رابطہ کرنے والے اس پاکستانی امریکی کو 5.8 ملین ڈالرز بھیجے۔

شکایت میں مزید کہا گیا ہے کہ اولسن ان اخلاقی پابندیوں سے آگاہ تھے۔ اس کے حوالے میں درج ہے کہ اولسن نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ قطر میں امریکی سفیر سے براہ راست رابطہ نہیں کر سکتے۔

یہ مقدمہ کیلیفورنیا سے واشنگٹن بھیجا گیا تھا۔ عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ اولسن نے ان جرائم کا اعتراف کیا۔

یہ کیس سات اپریل کو درج ہوا۔ اس کی اطلاع سب سے پہلے نیوز سائٹ ایکسیوس نے دی تھی۔

فارن سروس سے سبکدوش ہونے کے بعد اولسن اکثر پاکستان اور افغانستان میں ہونے والے واقعات پر تبصرہ نگار کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ