پوتن کو ڈاکٹروں نے ’صرف تین سال کا وقت‘ دیا ہے: جاسوس کا دعویٰ

روس کی فیڈرل سکیورٹی سروس کے ایک افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ ولادی میر پوتن کے پاس ’دو یا تین سال سے زیادہ کا وقت نہیں ہے‘ اور انہیں ’تیزی سے بڑھتا ہوا شدید قسم کا کینسر‘ ہے۔

روسی صدر ولادی میر پوتن اور وزیر دفاع سرگئی شوئیگو 25 مئی 2022 کو ماسکو کے ایک فوجی ہسپتال میں یوکرین میں روسی فوجی کارروائی کے دوران زخمی ہونے والے فوجیوں سے ملاقات کے موقع پر (فوٹو: اے ایف پی)

یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ روس کے صدر ولادی میر پوتن کو ڈاکٹروں کی جانب سے زندہ رہنے کے لیے صرف تین سال کا وقت دیا گیا ہے۔

غیر مصدقہ رپورٹس کے مطابق 69 سالہ صدر کو کینسر ہے اور ان کی صحت تیزی سے خراب ہو رہی ہے۔

اور اب روس کی فیڈرل سکیورٹی سروس (ایف ایس بی) کے ایک افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ ولادی میر پوتن کے پاس ’دو یا تین سال سے زیادہ کا وقت نہیں ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ روسی صدر کو ’تیزی سے بڑھتا ہوا شدید قسم کا کینسر‘ ہے۔

نامعلوم روسی جاسوس کی جانب سے ایف ایس بی کے منحرف جاسوس بورس کارپیچکوف کو دیئے گئے پیغامات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ولادی میر پوتن سردرد میں مبتلا ہیں اور اپنی بینائی کھو رہے ہیں۔

روسی افسر نے اخبار ’سنڈے مرر‘ کو بتایا: ’ہمیں بتایا گیا ہے کہ وہ سر کے درد میں مبتلا ہیں اور جب وہ ٹی وی پر آتے ہیں تو انہیں کاغذ دیے جاتے ہیں جن پر بڑے بڑے حروف میں وہ سب لکھا ہوتا ہے جو انہوں نے کہنا ہو۔‘

’وہ الفاظ اتنے بڑے ہوتے ہیں کہ ہر صفحے پر صرف ایک دو جملے ہی لکھے جا سکتے ہیں۔ ان کی بینائی شدید خراب ہو رہی ہے۔‘

جاسوس نے مزید کہا کہ ولادی میر پوتن کے اعضا ’اب بے قابو ہو کر کانپ بھی رہے ہیں۔‘

مزید پڑھیے: ’کانپتے‘ پوتن کی صحت پر پھر سے سوالات اٹھنے لگے

واضح رہے کہ رواں برس سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں ان کا ہاتھ ہلتا ہوا دکھائی دے رہا تھا جبکہ اپریل میں نشر ہونے والی ایک میٹنگ کی ویڈیو میں ولادی میر پوتن سہارے کے لیے ایک میز کو پکڑتے نظر آئے تھے۔

ایسا لگتا ہے کہ پوتن کی صحت کے بارے میں قیاس آرائیاں انتہائی مقبول روسی ٹیلی گرام چینل جنرل ایس وی آر سے شروع ہوئی ہیں۔

چینل پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ ولادی میر پوتن کے ڈاکٹروں نے انہیں خبردار کیا ہے کہ یہ سرجری انہیں’مختصر وقت‘ کے لیے معذور کر سکتی ہے اور اس عرصے کے دوران صدر مختصر طور پر اقتدار کی باگ ڈور ایک معاون کے حوالے کر دیں گے۔

ان کی صحت سے متعلق خدشات اس وقت بڑھے جب برطانیہ کے سابق انٹیلی جنس عہدیدار کرسٹوفر سٹیل نے یہ کہا تھا کہ روسی رہنما طبی علاج کے لیے میٹنگز سے چلے جاتے ہیں۔

2016 کے امریکی انتخابات میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ماسکو کی مبینہ مداخلت کے بارے میں ڈوزیئر  لکھنے والے مسٹر سٹیل  نے ایل بی سی ریڈیو کو بتایا کہ سلامتی کونسل کے اجلاس، جو لگتا ہے کہ مبینہ طور پر پورے ایک گھنٹے تک جاری رہتے ہیں، دراصل کئی نشستوں میں ہوتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید بتایا تھا: ’وہاں ان (پوتن) کے ساتھ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم مسلسل موجود ہوتی ہے۔‘

رواں ماہ کے اوائل میں ولادی میر پوتن کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے والے ایک بزنس ٹائیکون کو مبینہ طور پر یہ کہتے ہوئے سنا گیا تھا کہ وہ ’خون کے کینسر سے بہت بیمار ہیں۔‘

امریکہ میں ’نیو لائنز‘ میگزین کے مطابق مذکورہ روسی شخص نے ریکارڈنگ میں کہا تھا کہ صدر پوتن نے 24 فروری کو یوکرین پر حملے کا حکم دینے سے کچھ عرصہ قبل اپنی کمر کی سرجری کرائی تھی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا