یورپی یونین کا روس کے تیل پر پابندی کا فیصلہ، ہنگری کو استثنیٰ

یورپی یونین کے سربراہ اجلاس میں رواں سال کے آخر تک روس سے درآمد کیے جانے والے تیل میں 90 فیصد کمی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

برسلز میں 30 مئی 2022 کو مظاہرین یورپی یونین کی سربراہ سمٹ سے قبل روسی تیل کی خریداری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں (اے ایف پی)

یوکرین کی حمایت میں یورپی یونین کے ممالک نے روس سے درآمد کیے جانے والے تیل پر رواں سال کے آخر تک پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق صرف سمندر کے راستے درآمد ہونے والے 90 فیصد تیل پر ہو گا لیکن پائپ لائن سے تیل کی ترسیل ہنگری کو جاری رہے گی۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق یورپی یونین نے روس کے تیل پر پابندی کا فیصلہ برسلز میں جاری سربراہ اجلاس میں کیا۔

اے پی کے مطابق اس پابندی کا اطلاق روس سے یورپ میں صرف سمندر کے راستے داخل ہونے والے تیل پر ہو گا جس کی اوسط کُل درآمد شدہ تیل کا 90 فیصد بنتی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یورپی یونین کی نئی پابندی کے مطابق روس سے بذریعہ پائپ لائن کم از کم تین ممبر ممالک کو فروخت کیے جانے والے تیل کی ترسیل برقرار رہے گی جس کی اوسط 10 فیصد بنتی ہے۔

یاد رہے کہ روس سے بذریعہ پائپ لائن تیل کی فراہمی ہنگری، سلوواکیہ اور چیک جمہوریہ کو ہوتی ہے جو یوکرین سے ہو کر گزرتی ہے۔

روئٹرز کے مطابق یورپین کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لائن نے کہا: ’10 فیصد تیل کی ترسیل کو پابندی سے استثنیٰ حاصل ہو گا تاکہ ہنگری جو اس ڈیل میں بنیادی رکاوٹ تھا کو سلوواکیہ اور چیک جمہوریہ سمیت ڈروزبا پائپ لائن سے تیل کی ترسیل حاصل رہے جو سوویت دور کی دوستی کی علامت ہے اور یوکرین سے ہو کر گزرتی ہے۔‘

یوکرین جنگ: تازہ ترین اپ ڈیٹس

یورپی یونین کا زیادہ تر روسی تیل پر پابندی پر اتفاق

یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وون ڈیر لیئن نے ماسکو کے خلاف پابندیوں کے چھٹے پیکیج پر معاہدے کے بعد ٹویٹ کیا کہ اس سے سال کے آخر تک روس سے یورپی یونین کو تیل کی تقریبا 90 فیصد درآمدات میں موثر کمی آئے گی۔

روس کے سب سے بڑے بینک پر سوئفٹ کی پابندی

سوئفٹ کا نظام بینکوں کو لین دین کے بارے میں تیزی سے اور محفوظ طریقے سے بات چیت کرنے کی اجازت دیتا ہے اور اس پر پابندی بین الاقوامی ادائیگیاں وصول کرنے کو مشکل بناتا ہے۔

ڈونبس کی صورت حال 'انتہائی مشکل'

روسی فوج یوکرین پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے لیے بعض علاقوں میں بڑی تعداد میں افواج جمع کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

فرانسیسی صحافی ہلاک

ایک 32 سالہ فرانسیسی ٹیلی ویژن صحافی نیوز چینل بی ایف ایم کے لیے سیویروڈونیٹسک کے قریب شہریوں کے انخلا کی کوریج کرتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔ فریڈرک لیکلرک امہوف اس جنگ کی کوریج کرتے ہوئے ہلاک ہونے والے آٹھویں صحافی ہیں۔

بائیڈن کا طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ دینے سے انکار

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ کیئف کی درخواست کے باوجود یوکرین کو روس کے اندر طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ نظام نہیں دیں گے۔  

یورپی کمیشن کی صدر ارسلا نے پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ خوش ہیں کہ سربراہوں کا پابندیوں پر اتفاق ہو گیا ہے۔

اس بات اعلان انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کیا جو یورپی یونین کے 27 سربراہوں کے اجلاس کے بعد منعقد کی گئی تھی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس پابندی پیکج کو ہنگری کے ساتھ سمجھوتے کے بعد حتمی شکل دی گئی ہے جس کا مقصد ماسکو کو یوکرین جنگ کے لیے سزا دینا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

27 ممالک کا یورپی بلاک کئی ہفتوں سے روس کے تیل کی درآمد پر مکمل پابندی پر بحث کر رہا تھا لیکن ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربن کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا تھا۔

روس کے تیل پر پابندی کے علاوہ یورپی یونین نے یوکرین کو نو ارب یوروز کی فوری امداد بھیجنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

اعلان کرتے ہوئے یورپی یونین کے سربراہ چارلس مچل نے کہا: ’یوکرین کی مدد جاری رکھیں گے تاکہ ان کی مالی ضروریات پوری کی جائیں۔‘

یورپی یونین کے فیصلے کے بعد تیل کی تجارت کرنے والی مغربی ممالک کی کمپنیوں کے حصص میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

روئٹرز کے مطابق امریکہ اور یورپ میں گرمیوں کے سفری سیزن سے پہلے روس کے تیل پر پابندی کے اعلان سے مارکیٹ میں پریشانی پائی جاتی ہے جہاں پہلے سے ہی تیل کی ترسیل متاثر تھی۔

رپورٹ میں لکھا ہے کہ جولائی کے لیے برینٹ کی پیشگی بکنگ جو منگل کو (آج) ختم ہو رہی تھی کو 122 ڈالرز فی بیرل پر 33 سینٹس کا اضافہ ہوا ہے جو برطانوی وقت رات 12 بج کر 54 منٹ پر ریکارڈ کیا گیا۔

امریکی کمپنی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی پیشگی بکنگ جو جمعے کو 117.31 ڈالرز فی بیرل پر تھی اس میں 2.24 ڈالرز فی بیرل اضافہ ہوا ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا