پاکستان: سیول کی اندرون شہر بس سروس بند

’سیول‘ پاکستان کی جانب سے ایب کے صارفین کو بھیجی گئی ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایپ کی سروسز اتوار پانچ جون سے بند ہوجائیں گی۔  

سیول کمپنی مصری کاروباری ادارے کی ملکیت ہے اور اس کا ہیڈ کوارٹر دبئی میں ہے(تصویر: ویب سائٹ سیول)

2017 کے دوران قائم ہونے والی کثیرالممالک ٹرانسپورٹ آپریٹنگ ایپ ’سیول‘ نے پاکستان کے تمام شہروں میں اندرون شہر ٹرانسپورٹ سروس بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔  

سیول کمپنی مصری کاروباری ادارے کی ملکیت ہے اور اس کا ہیڈ کوارٹر دبئی میں ہے۔ 

’سیول‘ پاکستان کی جانب سے ایب کے صارفین کو بھیجی گئی ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایپ کی سروسز ااتوار پانچ جون سے بند ہوجائیں گی۔  

’سیول‘ پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں تصدیق کی کہ پانچ جون سے کراچی، اسلام آباد، لاہور اور فیصل آباد سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اندرون شہر چلنے والی سروس بند کردی جائے گی۔ 

بیان کے مطابق ٹرانسپورٹ سہولت صرف اندرون شہر میں بند ہو گی۔ مگر ایک شہر سے دوسرے شہر کے لیے ٹرانسپورٹ پر اس بندش کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔ ایک شہر سے دوسرے شہر صارفین کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت دستیاب رہے گی۔ اس کے علاوہ ’بزنس ٹو بزنس‘ سروس بھی جاری رہے گی۔  

دبئی میں ہیڈکوارٹر رکھنے والے اس ملٹی نیشنل ٹرانسپورٹ آپریٹنگ سروس ’سیول‘ نے پاکستان میں جولائی 2019 کو لاہور سے آغاز کیا جس کے بعد پہلے اسلام آباد اور بعد میں کراچی میں سروس دینا شروع کردی۔

کرونا لاک ڈاؤن میں جب کچھ نرمی کی گئی تو 'سیول' پہلی ٹرانسپورٹ سروس تھی جس نے اپنی سروس بحال کی مگر اس کے باوجود کپنی کولاک ڈاؤن کے باعث نمایاں خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔  

اپنے بیان میں ’سیول‘ نے کہا ’عالمی معاشی بحران کے باعث ہم پاکستان کے شہروں میں اپنی سروس بند کرنے جاررہے ہیں۔‘

مگر اس بیان میں آن لائین ٹرانسپورٹ کمپنی نے یہ واضح نہیں کیا کہ پاکستان میں پیٹرول کی بڑھتی کمی قیمت کا ان کی سروس بند ہونے سے کوئی تعلق ہے یا نہیں؟  

پبلک ٹرانسپورٹ سے محروم پاکستان کے معاشی مرکز اور سب سے بڑے شہر کراچی میں یہ ایپ بہت زیادہ مقبول تھی۔ خاص طور ورکنگ خواتین اس ایپ کو بڑے پیمانے پر استعمال کرتی ہیں۔  

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی