مختلف ملکوں سے متعلق ویزا، حج پالیسی مسودہ منظور

وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ افغانستان کے ٹرانسپورٹرز کو پاکستان آنے کے لیے چھ ماہ کا ملٹی پل ویزا دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی کابینہ کے ہونے والے اجلاس میں سات نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا۔ (تصویر: کابینہ ویب سائٹ)

وفاقی کابینہ نے منگل کو حج پالیسی کے نئے مسودے، افغان ٹرانسپورٹرز کے لیے چھ ماہ کے ملٹی پل ویزوں سمیت قومی ویسٹ مینیجمنٹ پالیسی 2022 کی منظوری دے دی ہے۔  

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس پر بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ افغانستان کے ٹرانسپورٹرز کو پاکستان آنے کے لیے چھ ماہ کا ملٹی پل ویزا دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

کابینہ کے ہونے والے اجلاس میں سات نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا، جس کے فیصلوں سے متعلق امریم اورنگزیب نے کہا کہ’اس فیصلےسے وسطی ایشا اورافغانستان سے تجارت کو تقویت ملے گی۔‘

کابینہ اجلاس میں مختلف ملکوں سے متعلق ویزا پالیسی میں تبدیلی کا ایجنڈا بھی منظور کر لیا گیا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا پاکستان آنے والے ٹرانسپورٹرز کے لیے 10 روزہ تسکرہ کی شرط ختم کر دی گئی ہے اور ویزا میں مزید توسیع دی جاسکے گی۔

مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ’ورک ویزا کیٹگری میں دیگر تمام کیٹگریز شامل کی گئی ہیں۔ کنٹریکٹرز، ڈرائیورز اور ہیلپرز کے ویزوں کے لیے بورڈ آف انویسٹمنٹ اورسکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی رجسٹریشن کی شرط ختم کردی گئی ہے۔‘

کابینہ نے حج پالیسی 2022 کا نیا مسودہ بھی منظور کر لیا ہے۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے حج آپریشنز میں بینکوں کی ناقص کارکردگی کا نوٹس لیتے ہوئے حاجیوں کی درخواستوں اور بینکوں کے حوالے سے شکایات پر وزیر خزانہ سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیر اعظم نے ساتھ ہی حاجیوں کی سہولیات اور انتظامات کے لئے وزیر مذہبی امور کو بھی ہدایات جاری کیں ہیں۔

کابینہ نے نیشل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کو آن لائن سسٹم میں تبدیلیوں کے لیے اقدامات کی ہدایت بھی کی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مریم اورنگزیب نے مزید بتایا ہے کہ ٹانک میں پولیو ٹیم پر حملے کی پوری کابینہ نے مزمت کی ہے اور وزیر داخلہ کو کابینہ کے اگلےاجلاس میں واقعہ کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 22 جون کے فیصلوں اور کابینہ کی لیجسلیٹو کمیٹی کے 23 جون کے فیصلوں کی بھی توثیق کر دی ہے۔

اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے سرکاری اداروں اور کارپوریشنز میں بلوچستان کی نمائندگی دینے کا ایجنڈا بھی منظور کیا ہے۔

کابینہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے قومی ویسٹ مینجمنٹ پالیسی 2022 کی منظوری کا بھی ذکر کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ خطرناک فضلے کو ٹھکانے لگانے سے متعلق یہ اہم پالیسی بنائی گئی ہے جوعوام اور ماحول کے تحفظ کے لیے بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ’انوائرنمنٹ پروٹیکشن ایجنسی جو ہر صوبے اور وفاق میں موجود ہے اسے فعال کرنا ہوگا۔ فضلہ زیر زمین پانی کوآلودہ کرتا ہے۔ اس پالیسی کو فریم ورک بنا کر نیشنل ایکشن پلان کے تحت آگے بڑھانا ہو گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان