صوابی میں بیلوں کی دوڑ کا مقابلہ

صوابی میں منعقد بیلوں کی دوڑ جلبئی سے تعلق رکھنے والے چئیرمین طارق خان کے بیلوں نے جیت لی۔

بیلوں کی دوڑ کا یہ کھیل خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی اور نوشہرہ میں کھیلا جاتا ہے۔

پنجاب اور کشمیر کے کچھ اضلاع میں بھی بیلوں کی دوڑ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

یہ دوڑ صوابی کے علاقہ جلبئی سے تعلق رکھنے والے چئیرمین طارق خان کے بیلوں نے جیت لی۔

اس حوالے سےایوب خان کلے، صوابی، سے تعلق رکھنے والےمحمد عامر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہ بیل دوڑ نوشہرہ کے علاقے غلہ ڈھیر میں منعقد ہوئی جس میں تیس سے زیادہ بیلوں نے حصہ لیا۔

محمد عامر کے مطابق پنجاب میں لوگ اسے ’داندوں کا جلسہ‘ کہتے ہیں اور میلہ بھی کہتے ہیں۔

 ’ہم پشتو میں اس کو جلسہ کہتے ہیں۔ جس طرح عمران خان آ کر لوگ اکٹھا کر کے جلسہ کرتے ہیں اس طرح یہ بیلوں کا جلسہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’میں بیلوں کا شوقین ہوں اور سوار ہوں۔ پیچھے دوڑنے والا، مطلب جیسے ڈرائیور ہوتا ہے میں وہی کام کرتا ہوں اور اپنا بیل بھی پالتا ہوں۔ میرے پاس دو بیل ہیں۔ بیل جو زمیندار بھائی پالتے ہیں، بڑی مشکل سے پالتے ہیں۔ اپنے بچوں کی خوراک اپنے بیل کو دیتے ہیں۔ بیل کو روزانہ تین سے چار کلو دودھ دیتے ہیں۔ اس طرح آٹا کھلاتے ہیں ورزش مالش کرتے ہیں۔ اچھی اچھی خوراکیں دیتے ہیں۔‘

محمد عامر نے ہمیں بتایا کہ ’بیلوں کو گرمیوں میں مکھن اور سردیوں میں دیسی گھی دیتے ہیں۔ یہ بہت مشکل کام ہے۔ زمیندار بھائیوں کا یہ ایک شوق ہے۔ شوق کے لیے کرتے ہیں۔ یہ ضلع اٹک کشمیر تک مانسہرہ تک بیل لے کر جاتے ہیں اور دوڑاتے ہیں۔ ہم بھی جاتے ہیں بیل دوڑاتے ہیں وہ بھی آتے ہیں، اس طرح یہ شوق پورا کرتے ہیں۔‘

محمد عامر کے مطابق ’یہ کھیل سٹاپ واچ پر ہوتا ہے۔ جج بیٹھے ہوتے ہیں، ادھر جھنڈی نیچے کر کے بیل دوڑاتے ہیں اور ٹائم شروع ہو جاتا ہے۔ سٹاپ واچ سٹارٹ ہو جاتی ہے اور پھر دوسرے سرے پر جھنڈی نیچے گراتے ہیں تو سٹاپ واچ بند ہو جاتی ہے۔ کم سے کم ٹائم میں جو جو ٹارگٹ پار کرتا ہے اس کا پہلا نمبر ہوتا ہے۔ پنجاب میں بڑے بڑے انعام ہوتے ہیں۔ ٹریکٹر موٹر سائیکل، بھینس لیکن یہاں پہلا انعام روم کولر ہے اور دوسرا انعام واشنگ مشین ہے۔‘

’یہ اچھا کھیل ہے۔ کوئی جھگڑا کوئی غلط کام اس میں نہیں ہے۔ مطلب جو نوجوان موبائل وغیرہ یا دوسری فضولیات میں پڑے ہیں اس سے بہتر ہے کہ ایک بیل رکھ لیں۔ وقت ضائع نہیں ہوتا، غلط کاموں سے بندہ بچا رہتا ہے کیونکہ بندہ اس کے ساتھ مشغول رہتا ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا