نانگا پربت پر حادثہ راستہ بھولنے سے پیش آیا: شہروز کاشف

شہروز کاشف نے کہا کہ ’آرمی کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے ریسکیو کیا نیپالی شرپا کا ان سب نے بہت مدد کی ان سب نے میرا ریسکیو آپریشن کامیاب کیا۔‘

نوجوان پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف کا کہنا ہے کہ ’حادثہ جو ہوا نانگا پربت ہی نہیں لیکن کسی بھی کوہ پیما کے ساتھ پیش آتا ہے تو یہ اس گیم کا حصہ ہے۔ ہر اس کوہ پیما کو ہر اس چیز کے لیے تیار ہونا چاہئیے۔ جو اس کو وہاں مل سکتی ہے۔‘

انڈپینڈنٹ اردو کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ’میرے ساتھ بھی اس طرح کا واقعہ ہوا 7 ہزار 500 میٹر کی بلندی پر رستہ بھولنے کی وجہ سے ہم لوگ را ت 7 ہزار 500 سو پر بغیر آکسیجن سلیپنگ بیگ میں اور کھانے کے گزارنی پڑی۔‘

کوہ پیما کے مطابق حادثہ کھیل کا حصہ تھا۔ ’میرا گیم۔ میرا جذبہ اور میرا  کوہ پیمائی کا کیریئر وہ ان چیزوں کو ہی ملا کر بنا ہے تو یہ سب جو تھا اس چیز کا حصہ تھا۔‘

اپنے کوہ پیمائی کے شوق کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے 11 سال کی عمر میں مکلا  پیک 3 ہزار  سے سٹارٹ کیا تھا۔ میرا عزم ہے کہ ابھی جی ون اور جی ٹو جو پاکستان میں موجود ہیں سر کرنی ہیں اور دنیا کا کم عمر ترین کوہ پیما بنوں۔‘

انہوں نے نوجوان کوہ پیماؤں کو پیغام دیا کہ اگر کبھی بھی کوہ پیما یا کسی بھی کھلاڑی کے ساتھ کوئی بھی حادثہ پیش آتا ہے تو زیادہ گھبرا نہ جائیں اور اس چیز کو سمجھ کے اس کا حل نکالنے کی کوشش کریں تا کہ وہ تکلیف ختم ہوسکے۔

انہوں نے تمام پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کے برے وقت میں دعائیں کیں۔

شہروز کاشف نے کہا کہ ’آرمی کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے ریسکیو کیا نیپالی شرپا کا ان سب نے بہت مدد کی ان سب نے میرا ریسکیو آپریشن کامیاب کیا۔‘

شہروز کاشف کون ہیں؟

پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف 11 مارچ 2002 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ اس وقت سب سے کم عمر پاکستانی کوہ پیما ہیں جو 27 جولائی 2021 کو K2 کی چوٹی سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما بن گئے ہیں۔

وہ 11 مئی 2021 کو ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والے سب سے کم عمر پاکستانی بھی بن گئے ہیں۔ ماؤنٹ ایورسٹ کی کامیاب چوٹی کے بعد سپورٹس بورڈ پنجاب نے انہیں پنجاب، پاکستان کا یوتھ ایمبیسیڈر بنا دیا۔

انہوں نے 17 سال کی عمر میں براڈ  پیک چوٹی کو سر کیا، جس کے بعد انہیں ’دی براڈ بوائے‘ کہا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شہروز کاشف نے 11 سال کی عمر میں پہاڑوں پر چڑھنا شروع کیا جس میں پہلی چوٹی مکالو چوٹی تھی، اس کے بعد 12 سال کی عمر میں موسیٰ کا مصلہ اور چمبرا چوٹی، 13 سال کی عمر میں شمشال میں منگلی سر اور 15 سال کی عمر میں خرڈوپین پاس اور 18 سال کی عمر میں الپائن انداز میں کھوسر گینگ سر کیا۔

ان کے پاس اس وقت K2 کو سر کرنے والے سب سے کم عمر اور براڈ  پیک چوٹی سر کرنے والے سب سے کم عمر کوہ پیما کے دو گینز ورلڈ ریکارڈز ہیں۔

16 مئی 2022 کو کاشف نے نیپال میں دنیا کی چوتھی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ (8,516 میٹر) کو سر کیا۔ شہروز کاشف  گذشتہ مہم جوئی کے  دوران خطرناک حالات کی وجہ سے نانگا پربت، جسے ’قاتل پہاڑ‘ کہا جاتا ہے، سر کرنے کے بعد منگل کو لاپتہ ہو گئے تھے۔ کاشف کے اہل خانہ کی درخواست پر پاکستانی فوج اور گلگت بلتستان کی حکومت نے ان کی تلاش شروع کی۔

جمعرات کو کوہ پیما نانگا پربت پر پھنسے ہوئے پائے گئے۔

پاکستان فوج کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے شہروز کاشف اور فضل علی کو ریسکیو کرکے گلگت لایا گیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا