کراچی: بارش کے متاثرین کو بچانے والی فور بائی فور گاڑیوں کا کلب

آف روڈ کلب پاکستان (او آر سی پی) نامی ایک غیرسرکاری کلب نےکراچی کی حالیہ مون سون بارشوں میں پھنسے پچاس سے زائد خاندانوں کو ریسکیو کیا ہے۔

کراچی کی حالیہ بارشوں میں چند ایسے انسان بھی سامنے آئے جو بارش میں پھنسنے والے افراد کو بچاتے ہوئے دکھائی دیے۔

آف روڈ کلب پاکستان (او آر سی پی) نامی ایک غیرسرکاری کلب نے کراچی کی حالیہ مون سون بارشوں میں پھنسے پچاس سے زائد خاندانوں کو ریسکیو کیا ہے۔

او آرسی پی کے بانی سیف اللہ نیازی نے انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کلب 2018 سے وجود میں آیا ہےجس کا مقصد پاکستان کے وہ مقامات دریافت کرنا ہے جہاں کوئی نہیں گیا، تاکہ دنیا کو دکھایا جا سکے کہ پاکستان بھی بہت خوبصورت ہے۔

’کراچی میں حالیہ بارشوں کے دوران کئی فیملیز جب پھنسیں تو ہمارے پاس الحمداللہ 160 کے قریب فور بائے فور گاڑیاں ہیں۔ ہماری ٹٰیم کی 50 گاڑیوں نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔‘

’50 سے زائد فیملیز کو دو دنوں میں ریسکیو کیا گیا۔ اس کے بعد جن کی ابھی تک کالز آ رہی ہیں انہیں محفوظ مقامات تک پہنچا رہے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا ’ہم مریضوں کوزیادہ اہمیت دیتےہیں۔ ہم نےایک دن میں 500 سے600 کالیں موصول کی ہیں۔ جن کی گاڑیاں خراب تھی انہیں گاڑیاں ٹھیک کرکے دی گئیں۔ مکنیک ہمارے ساتھ ہوتاہے، آلات سارے موجود ہوتے ہیں۔ ہماری پروفیشنل ٹیم نے یہ سارے اقدامات کیے۔ ہم نےمفت میں کھانا، پٹرول پہنچایا، کسی سےکوئی پیسے نہیں لیے۔ کراچی کے لوگ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔

’ایسےحالات میں ہماری پوری ٹیم کی کوشش تھی کہ ایسا قدم اٹھانا چاہیے کیونکہ ہمارے پاس بڑی گاڑیاں ہیں۔ ہم نےسوچا کہ اگر کراچی کے لوگوں کو ہماری ضرورت ہے تو ہمیں آگے آنا چاہیے۔ الحمداللہ ہماری پوری ٹیم لگی رہی کسی نے کمی نہیں چھوڑی۔ جس سےجتنا ہو سکا، اپنےمطابق کام کیا۔ کسی نے کھانا فراہم کیا تو کوئی پٹرول فراہم کر رہا ہے۔‘

ایگزیکٹیوممبراو آرسی پی نویدواسطی نےبتایاکہ ’تھوڑاسا لوگوں کوتعصب ہوتا ہے کہ یہ امیرکمیونٹی کلب ہے۔ اگرآپ بارش کےدنوں میں ان امیرلڑکوں کو دیکھتے، یہ آدھے آدھے پانی میں ڈوب کر لوگوں کی مدد کر رہے تھے۔ آپ یقین کریں ہم میت کو بھی گاڑی ڈال کر لے گئے۔ کیونکہ شہرمیں ایمبولینس سروس موجود نہیں تھی۔‘

’ہم نے لوگوں کے لیے گاڑیاں برباد کی ہیں۔ ڈیفنس میں پانی بہت زیادہ تھا ہماری کافی گاڑیوں کونقصان بھی اٹھانا پڑا۔ ہم ہر قسم کے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیتے رہتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا