جب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے گرینیڈ پھینکا

بورس جانسن نے شمالی یارکشائر میں فوجی ٹریننگ سنٹر کے دورے کے دوران یوکرین کے فوجیوں سے ملاقات کی جنہیں برطانیہ کی طرف سے روسی حملے کے خلاف لڑائی کی تربیت فراہم کی جا رہی تھی۔

بورس جانسن کی برطانیہ میں زیر تربیت یوکرینی فوجیوں سے ملاقات کے دوران لی گئی تصاویر میں وزیر اعظم کو تربیتی مشقوں میں شامل ہوتے اور ایک موقع پر انھیں دستی بم پھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

بورس جانسن نے شمالی یارکشائر میں فوجی ٹریننگ سنٹر کے دورے کے دوران یوکرین کے فوجیوں سے ملاقات کی جنہیں برطانیہ کی طرف سے روسی حملے کے خلاف لڑائی کی تربیت فراہم کی جا رہی تھی۔ یہ تربیت برطانیہ کی یوکرین کی فوجی مدد کے ایک حصے کے طور پر دی جا رہی ہے۔

ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ کی طرف سے جاری کی گئی تصاویر میں سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم کو یوکرینی اور برطانوی فوجیوں سے بات کرتے ہوئے اور دستی بموں اور مشین گنوں سمیت توپ خانے کے ساتھ پوز لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

جانسن کی اس ایونٹ میں یہ تصاویر سرکاری فنڈ سے تنخواہ وصول کرنے والے ان کے ذاتی فوٹوگرافر نے بنائی تھیں جو سکائی نیوز کے مطابق ایک لاکھ پاؤنڈ سے ایک لاکھ چار ہزار 999 پاؤنڈ کے درمیان تںخواہ پر پارٹ ٹائم کام کرتے ہیں جو کسی فل ٹائم ملازم کی تنخواہ کے مساوی ہے۔

وزیر اعظم کے دورے کی ایک الگ ویڈیو ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بھی شیئر کی گئی ہے جس میں وہ یوکرین کی حمایت کے لیے برطانیہ کی جانب سے اب تک کیے گئے اقدامات پر فخر کا اظہار کر رہے ہیں۔

اس موقع پر بورس جانسن نے کہا: ’میں یہاں موجود 400 یوکرینی فوجیوں میں سے کچھ سے مل رہا ہوں جنہیں ہماری افواج تربیت فراہم کر رہی ہیں اور یہ یوکرین میں جا کر لڑنے کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔ یہ ہمارے وسیع عزم کا حصہ ہے جو ہم نے یوکرینی افواج کو تربیت دینے کے لیے کیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم اگلے چار مہینوں میں تقریباً 10 ہزار یوکرینی فوجیوں کو تربیت دینا چاہتے ہیں۔ یہ اقدام اس عسکری سرمایہ کاری میں سرفہرست ہے جو ہم یوکرین کو ہتھیاروں کے ساتھ مدد کرنے میں کر رہے ہیں جن میں 6,900 ٹینک شکن ہتھیار، تقریباً 120 بکتر بند گاڑیاں اور اس کے علاوہ بہت کچھ شامل ہے۔ متعدد لانچ راکٹ سسٹم جو ہم امریکیوں، جرمنوں اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ یوکرین کو فراہم کر رہے ہیں ان سے جنگ میں حقیقی فرق پڑنا شروع ہو گیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ یہ جنگ کے دوران یوکرین پر پوتن کے ’شیطانی حملے‘ کو پسپا کرنے میں مدد گار ہوں گے۔‘

ان کے بقول: ’میں جانتا ہوں کہ بالاخر یوکرینی عوام کامیاب ہوں گے، میں جانتا ہوں کہ یوکرین کی افواج کامیاب ہو گی۔ مجھے اس کردار پر فخر ہے جو برطانیہ نے اب تک ادا کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ لیکن یہ یوکرین کے ان فوجیوں بہادری کی بدولت ہے۔‘

یہ تصاویر ایک  ایسے وقت سامنے آئی ہیں جب بورس جانسن پر گذشتہ ہفتے ہیٹ ویو پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے حکومت کی ہنگامی ’کوبرا کمیٹی‘ کے اجلاس میں شریک نہ ہونے پر ’کلاکنگ آف‘ کا الزام لگایا گیا تھا۔

اس اجلاس میں شرکت کی بجائے انہوں نے ہیمپشائر میں فرنبورو ایئر شو کا دورہ کیا جو رائل ایئر فورس کے ساتھ ٹائفون جیٹ میں ان کی پرواز کرنے کے کچھ دن بعد ہوا تھا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ