دعا زہرا عدالت پیش، تفتیشی افسر نے پستول تان لیا  

دعا زہرا کو بدھ کے روز عدالت میں پیش کرنے کے دوران کیس کے تفتیشی افسر سعید رند نے کوریج کے لیے آنے والے صحافیوں پر سرکاری پستول تان لیا۔  

دعا زہرا کو بدھ کے روز عدالت میں پیش کرنے کے دوران کیس کے تفتیشی افسر سعید رند نے کوریج کے لیے آنے والے صحافیوں پر سرکاری پستول تان لیا۔  

کراچی سے پنجاب جا کر ’مبینہ طور پر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی‘ دعا زہرہ کو عدالت کے حکم پر اتوار کی شب لاہور کے دارالامان سے کراچی کے چائلڈ پروٹیکشن مرکز منتقل کردیا گیا تھا۔  

بدھ کے روز دعا زہرا سے مبینہ طور پر شادی کرنے والے ظہیراحمد نے عدالت میں درخواست دی کہ ’دعا زہرا سے چائلڈ پروٹیکشن مرکز پر ملنے نہیں دیا جا رہا، اس لیے دعا کو عدالت بلاکر پوچھا جائے کہ وہ خیریت سے ہے یا نہیں؟ ‘

جس کے بعد عدالتی حکم پر پر لڑکی دعا زہرا کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔  

کراچی کے صحافی ممتاز جمالی انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’پولیس دعا زہرا کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے لارہی تھی، ہم سب صحافی ویڈیو بنانے کے لیے کھڑے ہوئے تھے کہ تفتیشی افسر سعید رند نے سرکاری پستول نکال کر صحافیوں پر لہراتے ہوئے کہا سب پیچھے ہٹ جائیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سلسلے میں انڈپینڈنٹ اردو کی جانب سے تفتیشی افسر سعید رند سے ان کا موقف جاننے کے لیے ٹیلی فون پر رابطہ کیا گیا، مگر انھوں نے اس پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔  

 دورانِ سماعت عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’عدالت نے آج بچی کو پیش کرنے کے لیے اس لیے کہا کہ دیکھا جائے کہ بچی مرکز میں محفوظ ہے۔ ‘

عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت کی کہ ’جب تک عدالت کوئی حکم نہ دے، دعا زہرا کو عدالت میں پیش نہیں کیا جائے۔ انہیں غیر ضروری تاریخوں پر بھی پیش نہ کیا جائے۔ جب عدالت ضرورت محسوس کرے گی پیش کرنے کے احکامات جاری کرے گی۔ ہاں اگر کسی نے دعا زہرا سے ملنے کے لیے کہا تو پھر عدالت فیصلہ کرے گی کہ ان کو کب عدالت میں پیش کیا جائے۔ ‘

عدالت نے کیس یکم اگست تک ملتوی کردیا۔  

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان