کامن ویلتھ گیمز: پاکستان پہلے روز چار کھیلوں میں شریک

پاکستانی کھلاڑی جمعے کو مکس بیڈمنٹن، کرکٹ، باکسنگ اور سکواش کے میدان میں کھیل کا مظاہرہ کرتے نظر آئیں گے۔

28  جولائی 2022 کی اس تصویر میں پاکستانی کھلاڑی برمنگھم کے الیگزینڈر سٹیڈیم میں کامن ویلتھ گیمز کی افتتاحی تقریب میں شریک ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

برطانیہ کے شہر برمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز میں آج (جمعے کو) پاکستان چار مختلف کھیلوں میں اپنی قسمت آزمائے گا۔

پاکستان کا ان گیمز میں افتتاحی میچ روایتی حریف بھارت کے خلاف ہے، جہاں مکس بیڈمنٹن کے مقابلوں میں دونوں ملکوں کے کھلاڑی ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گے۔

گروپ پلے سٹیج کے اس میچ میں گروپ اے سے پاکستان اور بھارت کا مقابلہ آج پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق شام چھ بجے ہو گا۔

کامن ویلتھ گیمز کے ویمنز کرکٹ ایونٹ کے دوسرے میچ میں جمعے کو بارباڈوس اور پاکستان کا ٹکراؤ ہوگا۔

برمنگھم کے ایجبسٹن سٹیڈیم میں کھیلے جانے والا یہ میچ پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق رات 10 بجے شروع ہو گا۔

گروپ اے ہی سے تعلق رکھنے والی بھارتی خواتین کی کرکٹ ٹیم  اور آسٹریلوی ٹیم پہلے میچ میں مدمقابل ہوں گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جمعے کو پاکستان کا تیسرا مقابلہ بھی بھارت کے خلاف ہے جن کے کھلاڑی مردوں کے باکسنگ مقابلوں میں ایک دوسرے کو زیر کرنے کی کوشش کریں گے۔

 60 سے ساڑھے 63 کلو گرام کیٹیگری کا یہ میچ برمنگھم کے این ای سی کے ہال نمبر چار میں پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق شام ساڑھے چار بجے شروع ہو گا۔

آج کے چوتھے اور آخری مقابلے میں پاکستان کا سامنا سکواش کے کورٹ میں جمیکا کے کھلاڑی سے ہو گا۔

مینز سنگلز کا یہ میچ برمنگھم یونیورسٹی کے سپورٹس سینٹر میں پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق رات 10 بجے شروع ہو گا۔

کامن ویلتھ  گیمز کے 22ویں مقابلوں کا آغاز جمعرات (28 جولائی) کو برمنگھم میں افتتاحی تقریب سے ہوا تھا۔

ہر چار سال بعد ہونے والے ان گیمز میں پاکستان مختلف کھیلوں میں حصہ لے رہا ہے، جن میں ویمن کرکٹ ٹیم بھی شامل ہے۔

پاکستان کی طرف سے کھیلوں کے آغاز پر کرکٹ ٹیم کی کپتان بسمہ معروف اور ریسلر انعام بٹ پرچم اٹھائے افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے۔

کامن ویلتھ گیمز کا آغاز کب ہوا؟

ان کھیلوں کا آغاز سب سے پہلے برٹش ایمپائر گیمز کے نام سے 1930 میں ہوا تھا۔

پھر ان کھیلوں کا نام بار بار تبدیل ہوتا چلا گیا اور 1954 میں اسے برٹش ایمپائر اینڈ کامن ویلتھ گیمز کا نام دیا گیا۔ اس کے بعد 1970 میں دوبارہ نام تبدیل کر کے برٹش کامن ویلتھ گیمز رکھ دیا گیا۔

مگر کچھ عرصہ بعد اسے بھی تبدیل کرکے 1978 میں کامن ویلتھ گیمز رکھ دیا گیا جو آج تک برقرار ہے۔

دولت مشترکہ کے رکن ممالک میں سے 54 ممالک ان کھیلوں میں حصہ لیتے ہیں۔

پاکستان دولت مشترکہ کا رکن 1947 میں بنا اور 1954 میں پہلی مرتبہ کامن ویلتھ گیمز کا حصہ بننے کے بعد 1970 تک ان مقابلوں کا حصہ رہا مگر پھر اس نے تقریباً 20 سال تک ان کھیلوں میں شرکت نہیں کی، جس کی وجہ پاکستان کا دولت مشترکہ سے الگ ہونا تھا۔

پاکستان کے لیے سب سے کامیاب کامن ویلتھ گیمز 1962 کے تھے جہاں اس نے کل آٹھ گولڈ میڈلز جیتے تھے۔

اب تک پاکستان کامن ویلتھ مقابلوں میں کل 75 میڈل جیت چکا ہے، جن میں 25 سونے، 24 چاندی اور 26 کانسی کے تمغے شامل ہیں، جبکہ پاکستان کو ان مقابلوں میں سب سے زیادہ کامیابیاں ریسلنگ میں ملی ہیں۔

رواں سال ہونے والے مقابلوں میں بھی پاکستان کی طرف سے ریسلنگ ہی سے سب سے زیادہ امیدیں وابستہ ہیں جبکہ جیویلن تھرو بھی ایسا کھیل ہے جس میں پاکستانیوں کو اس بار کافی امیدیں ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل