جمہوریہ کانگو: جیل پر شدت پسندوں کا حملہ، سینکڑوں قیدی فرار

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بیسیوں حملہ آوروں نے جیل پر مشینی آروں اور بندوقوں سے دھاوا بولا۔ 

جمہوریہ کانگو کےعلاقے بوٹیمبو کی جیل پر شدت پسند تنظیم نے رات گئے حملہ کر کے 800 سے زائد قیدیوں کو فرار کروا لیا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بیسیوں حملہ آوروں نے جیل پر مشینی آروں اور بندوقوں سے دھاوا بولا۔ مقامی حکام اس حملے کی ذمہ داری الائیڈ ڈیموکریٹک فورسز (اے ڈی ایف) پر عائد کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملے کے دوران ایک شہری سمیت دو پولیس اہلکار مارے گئے اور جیل کو بھی نقصان پہنچا۔

مقامی پولیس کے ترجمان اینٹنی موالوشائی نے صحافیوں کو بتایا کہ ’حملہ آوروں کی تعداد 80 کے قریب تھی جو جیل توڑنے میں کامیاب ہو گئے اور تمام قیدیوں کو فرار کروا لیا۔‘

بعد ازاں جیل کے ڈائریکٹر برونیلی نکاسا نے روئٹرز کو بتایا کہ کل 874 قیدیوں میں سے اب 58 باقی ہیں۔‘

پولیس ترجمان موالوشائی کا کہنا ہے کہ وہ یقین سے کہہ سکتے ہیں اس حملے کے پیچھے اے ڈی ایف ہی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اے ڈی ایف یوگینڈا کی شدت پسند تنظیم ہے جو کانگو میں 1990 کی دہائی سے کارروائیاں کر رہا ہے۔ اس کا تعلق داعش سے جوڑا جاتا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کو جیل کے ایک قیدی گلبرٹ نے بتایا کہ ’حملہ آور دو بجے آئے۔ وہ اے ڈی ایف سے تھے۔ ہم گہری نیند میں تھے کہ گولیاں چلنے لگیں۔ اچانک ہم اٹھ گئے۔‘

گلبرٹ نے حملہ آوروں کے بارے میں مزید کہا ہے ’ان کے پاس مشینی آرے تھے جن سے انہوں نے تالے کاٹے۔‘

گلبرٹ کے مطابق جیل میں 900 سے زائد قیدی تھے اور اب صرف 30 باقی بچے ہیں۔

شہر کے پولیس میئر مووا بائیکی نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’دشمن نے دراندازی کی ہے۔ وہ ہمارے پڑوس میں چوری چھپے آ گیا ہے۔ ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ انہیں تلاش کریں چاہے وہ کہیں بھی چھپے ہوں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا