خواتین کا پہلا انڈر 19 ٹی 20 ٹورنامنٹ کل سے

انڈر 19 ٹی 20 ویمن کرکٹ ٹورنامنٹ 2022 کا مقابلہ 13 سے 22 اگست تک لاہور کنٹری کلب مریدکے میں ہوگا۔

ویمن انڈر 19 ٹیموں کی کپتان کا لاہور گروپ فوٹو (پی سی بی)

ڈومیسٹک سطح پر مضبوط ٹیلنٹ پول بنانے اور اپنے ’پاتھ ویز‘ پروگرام کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کے ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ کل (ہفتہ) سے اپنی نوعیت کا پہلا انڈر 19 ٹی 20 ٹورنامنٹ منعقد کرنے جا رہا ہے۔

انڈر 19 ٹی 20 ویمن کرکٹ ٹورنامنٹ 2022 کا مقابلہ 13 سے 22 اگست تک لاہور کنٹری کلب مریدکے میں ہوگا جس میں کرکٹ ایسوسی ایشن کی چھ ٹیمیں حصہ لیں گی جن میں 84 کھلاڑی شامل ہوں گی۔

10 روزہ ٹورنامنٹ راؤنڈ رابن کی بنیاد پر منعقد کیا جائے گا جس کا مطلب ہے کہ ہر ٹیم کم از کم پانچ میچ کھیلے گی۔ لیگ مرحلے کے بعد 20 اگست اور 22 اگست کو سیمی فائنل اور فائنل ہوگا۔

انڈر 19 ٹی 20 ویمن کرکٹ ٹورنامنٹ 2022 کھلاڑیوں کے لیے اگلے سال جنوبی افریقہ میں ہونے والے پہلے آئی سی سی انڈر 19 ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل قومی انڈر 19 ٹیم میں تربیت حاصلٰ کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے اور ٹاپ پرفارمرز کو سینیئر سائیڈ میں جگہوں کی ضمانت بھی دی جاتی ہے جو نومبر سے سینیئر خواتین ڈومیسٹک سیزن شروع ہونے پر عمل میں آئے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کھلاڑیوں کو اپنی بہترین کارکردگی سامنے لانے کی مزید ترغیب دینے کے لیے پی سی بی نے مالی ایوارڈ بھی متعارف کرائے ہیں۔ فاتح ٹیم چاندی کے تمغوں کے ساتھ چار لاکھ روپے وصول کرے گی اور رنر اپ کو دو لاکھ روپے ملیں گے۔

پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کو 20 ہزار روپے اور میچ کے ہر کھلاڑی کو 10 ہزار روپے دیے جائیں گے۔

ٹورنامنٹ کے ٹاپ پرفارمرز یعنی بہترین کھلاڑی، بہترین بیٹر، بہترین گیند باز اور بہترین وکٹ کیپر کو کٹ بیگ تحفے میں دیئے جائیں گے تاکہ وہ اپنی مہارتوں کو بڑھانے اور کرکٹ کے عزائم کو پورا کرنے کی ترغیب دے سکیں۔

پی سی بی نے چھ سکواڈز کو بھی حتمی شکل دے دی ہے جو ہر ایک 14 کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔ پی سی بی کے زیر انتظام خواتین علاقائی اکیڈمیوں میں منتخب کھلاڑیوں کے درمیان ملک بھر میں اوپن ٹرائلز اور اس کے بعد پریکٹس گیمز کے بعد ان سکواڈز کو فائنل کیا گیا ہے۔

پندرہ کھلاڑیوں کو ریزرو پول میں رکھا گیا ہے اور انہیں ٹیم کی ضرورت کی بنیاد پر بلایا جاسکتا ہے۔ یکم ستمبر 2003 کو یا اس کے بعد پیدا ہونے والے کھلاڑی ہی ٹورنامنٹ میں کھیلنے کے اہل ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ