پاکستان کے پانچ سو اعلیٰ حکام دہری شہریت کے حامل

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں بیوروکریٹس کے ریٹائر ہونے سے قبل پاکستان کی شہریت چھوڑنے کا انکشاف ہوا ہے۔

چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت ہونے والے کمیٹی اجلاس میں دہری شہریت کے حامل افسران کا معاملہ زیر غور آیا۔  (تصویر: انڈپینڈنٹ اردو)

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے بدھ کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ بعض سرکاری افسران ریٹائر ہونے سے قبل پاکستان کی شہریت چھوڑ کر بیرون ملک روانہ ہو جاتے ہیں، جبکہ اس وقت پاکستان میں اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے پانچ سو افسران دہری شہریت کے حامل ہیں۔

چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت ہونے والے کمیٹی اجلاس میں دہری شہریت کے حامل افسران کا معاملہ زیر غور آیا۔

اجلاس میں چیئرمین نادرا نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ادارے کے ریکارڈ کے مطابق اس وقت مختلف محکموں میں پانچ سو سرکاری افسران دہری شہریت کے حامل ہیں۔

دہری شہریت کے حامل پانچ سو افسران میں سے کئی افسران نے پاکستان کی شہریت ترک کرنے کے لیے باضابطہ درخواستیں بھی دے دی ہیں۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ان افسران کی دہری شہریت اور بعض افسران کے شہریت ترک کرنے کی درخواست کو حساس معاملہ قرار دیتے ہوئے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

چیئرمین کمیٹی نورعالم نے کہا: ’کیا صدر، وزیر اعظم اور آرمی چیف دہری شہریت رکھ سکتے ہیں؟ وہ ملک کے فیصلے کرتے ہیں، وزرا قانون بنائیں کہ اگر سرکاری افسران، خود مختار ادارے کے سربراہان پاکستان میں کام کرنا چاہتے ہیں تو وہ اپنی دہری شہریت چھوڑ دیں۔ نادرا میں بھی 16 افسران دہری شہریت کے حامل ہیں۔‘

کمیٹی کے ارکان کے مطابق افسران کی دہری شہریت اور پاکستان کی شہریت ترک کرنے کی درخواستیں حساس معاملہ ہے، یہ دہری شہریت کےحامل افسران کا اہم تعیناتیوں پر تعینات ہونا ملک کے لیے ’لمحہ فکریہ‘ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اپنے تحفظات کے بعد کمیٹی نے دہری شہریت کے حامل سرکاری افسران کی فہرست طلب کر لی ہے۔

چیئرمین نادرا نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 43 افراد کو کرپشن پر نکالا گیا جبکہ 2600 افراد کے کیسوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

نور عالم خان کا کہنا تھا: ’اگر ڈی جی نادرا خیبر پختونخوا دہری شہریت کے حامل ہیں تو ان کی صوبے میں تعیناتی حساس معاملہ ہے۔ ان کو عہدے سے ہٹائیں۔‘

اس پر کمیٹی نے ڈی جی نادرا خیبرپختونخوا کو ہٹانے کی سفارش کر دی ہے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے چیئرمین نادرا سے پوچھا کہ اگر عہدے سے ہٹانے کے بعد افسران کی دوبارہ بھرتی ہوئی ہو تو ان کی بھی فہرست فراہم کی جائے۔

اس کے علاوہ آج کے اجلاس میں کمیٹی نے افغان مہاجرین کے شناختی کارڈ کے اجرا کے معاملے پر بھی غور کرنے کی ہدایت کی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان