تھرکول سے 300 سال کی بجلی بنائی جاسکتی ہے: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کے علاقے تھر میں کول مائننگ کمپنی کے توسیعی منصوبے ’تھرکول بلاک ٹو‘ کا افتتاح کر دیا۔

تھر انرجی لمیٹڈ بلاک ٹو اورتھر کول مائنز فیز دو کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کوئلے کے ذخائر سے تین سو سال تک بجلی پیدا کی جا سکتی ہے (مسلم لیگ ن ویڈیو سکرین گریب)

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے پیر کو کہا ہے کہ تھر میں کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی 10 روپے فی یونٹ ہو گی اور تھر کا کوئلہ استعمال نہ کرنا بہت بڑی اجتماعی غلطی ہوگی۔

وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کے علاقے تھر میں کول مائننگ کمپنی کے توسیعی منصوبے ’تھرکول بلاک ٹو‘ کا افتتاح کر دیا ہے۔

تھر انرجی لمیٹڈ بلاک ٹو اورتھر کول مائنز فیز دو کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ کوئلے کے ذخائر سے 300 سال تک بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے خطاب میں کہا کہ تھر کا کوئلہ پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہو گا۔

’پاکستان میں کوئلے کے چار ہزار میگا واٹ کے بجلی پلانٹ لگے ہوئے ہیں۔ اس وقت لگنے والے کوئلے کے پاور پلانٹ سے آلودگی پیدا نہیں ہو گی۔‘

وزیر اعظم نے کہا کہ تھر کول کو پوری طرح فروغ دیں گے تو پاکستان کا زر مبادلہ بچے گا۔

ان کے مطابق: ’پانچ سے سات ارب ڈالر بچائے جا سکتے ہیں۔ عالمی منڈی میں کوئلے کی قیمت 67 ڈالر سے 44 ڈالر پر آ گئی ہے۔‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اسلام آباد میں اجلاس بلائیں گے جس میں تمام سٹیک ہولڈرز کو دعوت دی جائے گی۔

’توانائی کی ضروریات کی درآمد پر 24 ارب ڈالر خرچ کیے ہیں۔ تمام کوششوں کے باجود گیس درآمد نہیں کی جا سکی۔‘

انہوں نے کہا کہ تھر کول کی ترقی سے نہ صرف پاکستان کے دیرینہ ترقی کے مسائل حل ہو سکیں گے بلکہ درآمدی ایندھن پر خرچ خطیر زر مبادلہ بچا کر عوام کی فلاح و بہبود پر خر چ کیا جا سکے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ تھر میں 175 ملین ٹن کوئلے کے ذخائر موجود ہیں جن سے گیس بنا سکتے ہیں۔

’آئندہ سال تک تھر کے کوئلے سے ملکی معیشت میں غیر معمولی اضافہ ہوگا۔ پاور پراجیکٹ میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت بڑھ کر 2640 میگا واٹ ہوجائے گی۔‘

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت قدرت کے اس انمول تحفے کو عوامی فلاح اور بہبود کے لیے بھرپور انداز میں استعمال کرنے کا عزم رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیحات میں کوئلے کے ساتھ ساتھ قابل تجدید توانائی کے ذرائع بشمول سولر، ونڈ اور ہائڈرل کو بروئے کار لا کر عوام کے لیے صاف اور سستی بجلی پیدا کرنا شامل ہے۔

شہباز شریف نے کہا: ’ان منصوبوں سے عام آدمی کو جہاں سہولیات میسر ہوں گی وہیں ملکی معیشت بھی دن دگنی رات چوگنی ترقی کرے گی ۔ یہ خوشحالی اور ترقی کا منصوبہ ہے، یہ جدید ٹیکنالوجی سے مکمل ہونے والا منصوبہ ہے جس سے ماحولیاتی آلودگی پیدا نہیں ہوگی۔ ایک وقت تھا جب تھر میں زندگی گزارنے کے آثار نہیں تھے اور آج یہاں سے بجلی کی پیداوار ہوتی ہے۔‘

وزیراعظم نے کہا کہ تیل کی قیمتیں اوپر نیچے ہوتی رہتی ہیں۔ تھر میں کوئلے کا بڑا ذخیرہ ہے جس کو تیل اور ڈیزل میں تبدیل کرنے کے حوالے سے آئندہ ہفتے اسلام آباد میں اجلاس طلب کیا جائے گا۔

اس اجلاس میں توانائی، گیس اور دیگر منصبوں پر سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوئلے کی ٹرانسپورٹ کے لیے ریلوے ٹریک بنایا جارہا ہے۔ صحرائے تھر تیزی سے ترقی کررہا ہے، آئندہ سال تک تھر کے کوئلے سے ملکی معیشت میں غیر معمولی اضافہ ہوگا، کوئلے کی قیمت کم ہوگی تو بجلی کی قیمت بھی کم ہوگی۔

شہباز شریف نے کہا: ’تھر کی ترقی کا آغاز 1997 میں سابقہ وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے کیا۔ مشکلات کے باوجود تھر میں پاور پلانٹ لگایا گیا۔‘

وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھر کول منصوبہ شروع ہونے کے بعد مائننگ کا منصوبہ شروع کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب سے تھر کول کا منصوبہ شروع ہوا، یہاں کے عوام کو روزگار ملا ہے۔

اس موقع پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو تھر کول پراجیکٹ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور انہوں نے وہاں کام کرنے والی خواتین اور دیگر ملازمین سے بھی گفتگو کی۔

 

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان