عمران خان کا آڈیو لیکس کے معاملے پر عدالت جانے کا اعلان

ننکانہ صاحب میں ایک جلسے سے خطاب میں پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا: ’میں عدالت جا رہا ہوں کہ وزیراعظم آفس اور ان کے گھر کی سکیور لائن کس نے ٹیپ کی اور وہ کیسے لیک ہوئی؟‘

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک مرتبہ پھر اپنے حامیوں کو لانگ مارچ کی تیاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے وہ آڈیو لیکس کے معاملے پر عدالت جارہے ہیں۔

منگل کو ننکانہ صاحب میں ایک جلسے سے خطاب میں پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومتی اتحاد میں شامل مسلم لیگ ن پر شدید تنقید کرتے ہوئے آڈیو لیکس اور ممکنہ ویڈیو لیک کا ذکر کیا۔

جلسے سے خطاب میں سابق وزیراعظم نے اپنے کارکنوں کو مخاطب کرکے کہا: ’آپ سب تیاری کریں، میں آپ کو کال دوں گا اور وہ زیادہ دور نہیں ہے۔‘

تاہم ساتھ ہی انہوں نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ’یہ سارے چور جمع ہوکر ہر قسم کی کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح مجھے اور میری پارٹی کو ہر طرح سے گندہ کریں۔ یہ نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے گندی گندی ویڈیوز، ڈیپ فیک ویڈیوز تیار کر رہے ہیں۔‘

عمران خان نے اعلان کیا: ’میں عدالت جا رہا ہوں کہ وزیراعظم آفس اور ان کے گھر کی سکیور لائن کس نے ٹیپ کی اور وہ کیسے لیک ہوئی؟‘

بقول عمران خان: ’اگر آپ نگرانی کرنا چاہتے ہیں وزیراعظم کی فون کالز کی تو کریں لیکن انہیں لیک کرنا جرم ہے۔‘

پی ٹی آئی چیرمین نے کہا کہ ’میں عدالت جاؤں گا اور پتہ چلاؤں گا کہ کون سی ایجنسی یہ کر رہی ہے، کیا میں کوئی مجرم ہوں؟‘

آڈیو لیکس پر انڈی پوڈکاسٹ سننیں کے لیے یہاں کلک کریں:

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’جو بھی یہ کر رہا ہے، سمجھ جائے۔ پاکستان میں جو انقلاب آرہا ہے، آپ اسے نہیں روک سکتے۔ یہ میرا چیلنج ہے۔‘

اس سے قبل عمران خان نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا: ’یہ لوگ نیب کے قانون بدل کر بھی خوش نہیں ہوتے، پھر انہیں جج رکھنے پڑتے ہیں۔ یہ ججز کے اندر تقسیم کرتے ہیں، ان کو اپنے جج چاہییں، ایف آئی اے کا اپنا سربراہ چاہیے۔ ایف آئی اے غیر جانبداری سے تفتیش کرے تو شہباز شریف پکڑا جائے گا۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’یہ اپنا آرمی چیف رکھنے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے میرٹ کا قتل عام ہوتا ہے۔‘

بقول عمران خان: ’جب ان کی چوری کوئی نہیں پکڑتا تو ملک مقروض ہوجاتا ہے۔ دس سالوں میں ہمارا قرضہ چار گنا بڑھا، جس کی قیمت عوام استعمال کر رہے ہیں۔‘

’عدالت جانے کا کیا مقصد؟ جے آئی ٹی تو بن چکی ہے‘

وفاقی وزیر اطلاعات اور مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب سے آڈیو لیکس کے معاملے پر عدالت جانے کے اعلان پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ’عدالت جانے کا مقصد کیا ہے، جب جے آئی ٹی بن گئی ہے۔ آپ نے تو جے آئی ٹی میں پیش ہونا ہے۔‘

مریم اورنگزیب نے کہا: ’جب عمران خان وزیراعظم تھے تو انہوں نے اسے پروٹیکشن دی ہوئی تھی، یہ ان کے بیانیے کا حصہ تھا۔ وہ کہتے تھے کہ آڈیوز کو ریکارڈ کرو، یہ ریکارڈ میں ہونا چاہیے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیر اطلاعات نے عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ ’آپ کس منہ سے عدالت جا رہے ہیں۔ یہ وقت عدالت جانے کا نہیں، جیل جانے کا ہے۔‘

آڈیو لیکس کا معاملہ کیا ہے؟

ڈپلومیٹک سائفر سے متعلق سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی پہلی آڈیو 28 ستمبر جبکہ دوسری آڈیو 30 ستمبر کو منظر عام پر آئی تھی۔

مبینہ طور پر پہلی آڈیو میں عمران خان اپنے پرسنل سیکریٹری اعظم خان کے ساتھ سائفر کے بارے میں بننے والے میٹنگ منٹس پر مشورہ کر رہے ہیں جبکہ دوسری آڈیو لیکس میں عمران خان، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر سائفر کو خط میں تبدیل کرنے کے بارے میں مشورہ کر رہے ہیں۔

وفاقی کابینہ نے 30 ستمبر کو عمران خان کی سائفر سے متعلق مبینہ آڈیو لیکس پر کابینہ کمیٹی تشکیل دی تھی۔

اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی مبینہ آڈیو لیکس کے بعد 28 ستمبر کو ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد بتایا گیا تھا کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس کے سربراہ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ ہوں گے۔

اس اجلاس میں سائبر سکیورٹی سے متعلق لیگل فریم ورک کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا جبکہ وزارت قانون کو لیگل فریم ورک کی تیاری کی ہدایت کی گئی تھی۔

بعدازاں دو اکتوبر کو وفاقی کابینہ نے سابق وزیراعظم عمران خان، ان کے ساتھی وزرا اور ان کے پرسنل سیکرٹری اعظم خان کی ڈپلومیٹک سائفر سے متعلق مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کی ذمہ داری وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو سونپ دی تھی۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا: ’کابینہ نے ڈپلومیٹک سائفر سے متعلق آڈیو لیکس پر ایف آئی اے کے ذریعے تحقیقات اور قانونی کارروائی کی منظوری دے دی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان