’ماں میری چاکلیٹ چوری کرتی ہیں‘: تین سالہ بچہ تھانے پہنچ گیا

انڈیا میں پیش آنے والے اس واقعے میں تین سالہ صدام کے والد انہیں لے کر تھانے پہنچے، تو عملہ اتنے کم عمر درخواست گزار کو دیکھ کر حیران رہ گیا۔

مدھیہ پردیش کے برہان پور ضلع میں تین سالہ بچہ اپنی ماں کے خلاف خاتون پولیس اہلکار سے شکایت کر رہا ہے (ویڈیو سکرین گریب)

انڈیا میں ایک منفرد واقعے میں ایک تین سال کا بچہ اپنی ماں کی شکایت لے کر تھانے پہنچ گیا۔

صدام نامی بچے نے تھانے کے عملے سے ماں کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسے ٹافیاں نہیں کھانے دیتیں اور تھپڑ مارتی ہیں، اس لیے انہیں گرفتار کیا جائے۔

انڈین نیوز ویب سائٹ ’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق تین سالہ صدام کو ان کے والد ضد کرنے پر تھانے لے کر پہنچے تو تھانے کا عملہ اتنے کم عمر درخواست گزار کو دیکھ کر حیران رہ گیا۔

بچے نے خاتون کانسٹیبل سے کہا: ’ماں میری چاکلیٹ چوری کرتی ہیں، اسے جیل میں ڈال دیں۔‘ 

ماں کے خلاف تھانے پہنچنے والے بچے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ خیال ہے کہ یہ ویڈیو ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع برہان پور کے گاؤں دھتلائی کے ایک پولیس سٹیشن میں بنائی گئی ہے۔ 

خاتون افسر نے جھوٹ موٹ بچے کی شکایت درج کرکے ایک کاغذ پر باقاعدہ دستخط بھی کروائے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پولیس افسر نے بچے کو یقین دہانی کروائی کہ ان کی والدہ کو گرفتار کر لیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق بچے کے والد نے بتایا کہ ’اس کی ماں اسے نہلانے کے بعد اس کی آنکھوں میں سرمہ لگا رہی تھی، لیکن اس نے چاکلیٹ کھانے پر اصرار کرکے اسے پریشان کیا تو اس کی ماں نے اسے ہلکا سا تھپڑ مارا، پھر وہ رونے لگا اور مجھے تھانے لے جانے کو کہا، چنانچہ میں اسے یہاں لے آیا۔‘

اس واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، پوسٹ کے انچارج سب انسپکٹر پرینکا نائک نے کہا، ’میں کسی کام سے پوسٹ چھوڑ رہی تھی جب اس لڑکے نے میری پتلون پکڑی اور اصرار کیا کہ وہ اپنی ماں کے بارے میں شکایت درج کروانا چاہتا ہے۔ میں نے اسے منانے کی کوشش کی لیکن جب اس نے اصرار کیا تو میں نے ایک کاغذ اور قلم اٹھایا اور اس سے سوال کرنے لگی۔

’اس نے کہا کہ اس کی ماں نے اس کے گال پر تھپڑ مارا تھا اور اس نے اس کی کینڈی چرائی تھی۔ میں نے چوری پر سوال دہرایا تو اس نے واضح کیا کہ چوری اس نے نہیں کی بلکہ اس کی ماں نے کی ہے۔ اس کے علاوہ، اس نے اس کی چاکلیٹ چرا لی۔‘

سب انسپکٹر نے مزید کہا، ’اس نے اس بات کو یقینی بنایا کہ اس کی 'امی' کا نام شکایت میں درج کیا گیا تھا حالانکہ وہ اپنی ماں کا اصل نام نہیں جانتا تھا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ