گھبراہٹ کا شکار ہونے سے زیادہ پرجوش ہوں: بابر اعظم

پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ وہ لگاتار چار فتوحات کے سلسلے کو ٹورنامنٹ کا فائنل جیتنے کے لیے استعمال کریں گے۔

بابر اعظم 12 نومبر، 2022 کو میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان T20 ورلڈ کپ کے فائنل سے قبل میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ہفتے کو کہا ہے کہ ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں نئی زندگی ملی ہے، اور وہ لگاتار چار فتوحات کے سلسلے کو ٹورنامنٹ کا فائنل جیتنے کے لیے استعمال کریں گے۔

آسٹریلیا میں جاری میگا ایونٹ میں پاکستان کا آغاز انڈیا اور پھر زمبابوے سے پے در پے شکستوں کے بعد مایوس کن رہا، لیکن اب یہ ٹیم کل (اتوار کو) میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں انگلینڈ کے خلاف فائنل میں مد مقابل ہے۔

ہفتے کو میلبرن میں نیوز کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا: ’ہم نے ایونٹ کے پہلے دو میچ ہارے لیکن جس طرح سے ہم نے آخری چار میچوں میں واپسی کی اس سے ہماری بہترین کارکردگی کا مظاہرہ ہوتا ہے۔‘

ان کے بقول: ’میں فائنل کے لیے گھبراہٹ کا شکار ہونے سے زیادہ پرجوش ہوں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ فائنل کا دباؤ ہے لیکن اس پر صرف خود اعتمادی اور یقین کے ساتھ قابو پایا جا سکتا ہے اور اچھے نتائج کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔‘

جوز بٹلر کی زیر قیادت انگلینڈ فائنل کے لیے فیورٹ ہے، لیکن بابر اعظم اپنے تیز گیند بازوں کے بل بوتے ان پر برتری حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں، خاص طور پر چھ اوور کے پاور پلے میں۔

انہوں نے کہا کہ انگلینڈ ایک مسابقتی ٹیم ہے، اور انڈیا کے خلاف سیمی فائنل میں ان کی 10 وکٹوں سے جیت اس بات کا ثبوت ہے۔

بابر اعظم نے کہا: ’ہماری حکمت عملی اپنے پلان پر قائم رہنا ہے، اور فائنل جیتنے کے لیے اپنے پیس اٹیک کو طاقت کے طور پر استعمال کرنا ہے۔ زیادہ سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کے لیے پاور پلے کا استعمال میچ کے لیے ضروری ہو گا۔‘

پاکستان کے سکواڈ میں شاہین شاہ آفریدی خطرناک پیس اٹیک کی قیادت کر رہے ہیں، جبکہ بابر اعظم اور محمد رضوان بیٹنگ کے اہم ستون ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے جمعے کو سکواڈ سے ملاقات کی اور انہیں مفید مشورے دے، جس میں انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح پاکستان نے انگلینڈ کو 1992 میں اسی میدان پر شکست دے کر پہلا عالمی اعزاز اپنے نام کیا تھا۔

بابر اعظم نے کہا: ’جب چیئرمین پی سی بی ہم سے ملنے آئے اور ورلڈ کپ کا اپنا تجربہ شیئر کیا تو اس سے ہمارے اعتماد میں زبردست اضافہ ہوا۔ انہوں نے ہمیں پرسکون رہنے اور مثبت پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرنے کا مشورہ دیا۔‘

90 ہزار سے زیادہ شائقین کی گنجائش والے ایم سی جی کی اتوار کو کچھا کھچ بھرے ہونے کی توقع ہے، جہاں زیادہ تعداد پاکستانی شائقین کی متوقع ہے، جو دنیا بھر سے اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کے لیے آسٹریلیا پہنچے ہیں۔

بابر اعظم نے کہا: 'اس (پاکستانی شائقین کی موجودگی) سے ہمیں اعتماد ملتا ہے اور یہ دیکھ کر اچھا لگتا ہے کہ جب ہم کہیں بھی جاتے ہیں، کسی بھی سٹیڈیم میں، وہ آتے ہیں اور پاکستانی ٹیم کو سپورٹ کرتے ہیں۔'

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ