ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ: اب مقابلہ اوپنرز کا ہے

ایک اوپننگ جوڑی وہ ہے جس نے ورلڈ کپ میں انڈیا کو دس وکٹوں سے ہرا کر ریکارڈ بنایا تو دوسری جوڑی نے بھی انڈیا ہی کو دس وکٹوں سے ہرا کر ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔

یہ دونوں ہی وہ اوپننگ جوڑیاں ہیں جو انڈیا کو دس وکٹوں سے شکست دے چکی ہیں (اے ایف پی)

لگتا ہے انڈیا کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں دس وکٹوں سے ہارنے کی عادت سی ہوتی جا رہی ہے۔

ابھی پچھلے ورلڈ کپ میں پاکستان کے ہاتھوں دس وکٹوں سے شکست کو بھول بھی نہیں پائے تھے کہ ایک بار پھر انڈیا کو دس وکٹوں سے ہار کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔

مگر اس بار ہرانے والی ٹیم انگلینڈ تھی اور مقابلہ تھا سیمی فائنل میں۔

خیر اس ہار کے بعد انڈیا تو ورلڈ کپ کی ٹرافی اٹھانے کی دوڑ سے باہر ہو گیا ہے اور اب مقابلہ ہے ’معجزاتی‘ طور پر فائنل میں پہنچنے والی پاکستان اور بہتر رن ریٹ کے ساتھ آگے آنے والی انگلینڈ کی ٹیموں کے درمیان۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ورلڈ کپ کا فائنل اتوار کو میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔

اس میچ کا موازنہ سب ہی 1992 کے ورلڈ کپ فائنل کے ساتھ کر رہے ہیں لیکن ہم ایسا بالکل نہیں کرنے والے۔

یہاں ہم ان اوپنرز کے بارے میں بات کریں گے، جن کے درمیان مقابلہ ہونے جا رہا ہے۔

ایک طرف وہ اوپنرز ہیں جو مسلسل تنقید کی زد میں ہیں اور دوسری طرف وہ ہیں جن میں سے ایک کو اسی ورلڈ کے لیے دوسرے ساتھی اوپنر نے بورڈ سے مانگا تھا۔

ایک جوڑی وہ ہے جسے تحمل سے کھیلنے اور خود ہی جتوانے کی عادت ہے جبکہ دوسری جوڑی وہ ہے، جنہیں تحمل سے کھیلنا آتا ہی نہیں ہے۔

اپنی اپنی ٹیم کے لیے اوپننگ کرنے والی ان جوڑیوں میں جو چیز مشترک ہے، وہ یہ ہے کہ دونوں جانب سے کپتان اور وکٹ کیپر بلے باز اوپننگ کے لیے آتے ہیں۔

ہم بات کر رہے ہیں پاکستانی اوپنرز بابر اعظم، محمد رضوان اور انگلش اوپنرز جوز بٹلر اور ایلکس ہیلز کی۔

چلیں پہلے بات کرتے ہیں پاکستانی اوپنرز کی۔

بابر اعظم اور محمد رضوان

یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ یہ دونوں کھلاڑی ایک ساتھ بیٹنگ کرتے ہوئے پہلے ہی کئی ریکارڈز اپنے نام کر چکے ہیں۔

بابر اعظم اور محمد رضوان کی جوڑی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں انڈیا کو دس وکٹوں سے شکست دے چکی ہے۔

ہدف کے تعاقب میں بھی یہی جوڑی سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کر چکی ہے، جب انہوں نے انگلینڈ ہی کے خلاف 203 رنز بنائے تھے۔

ان دونوں کے بلے بازی کے سٹائل اور رفتار کی وجہ سے انہیں اکثر تنقید کا سامنا تو کرنا پڑتا ہے مگر کسی کے پاس بھی ان کے ریکارڈز کا جواب نہیں ہے۔

ابھی اسی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں بھی بابر اعظم اور محمد رضوان ہی اپنی ٹیم کو جتوا کر فائنل تک لائے ہیں۔

بابر اعظم اور محمد رضوان نے نیوزی لینڈ کے خلاف 153 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پہلی وکٹ کی شراکت میں 105 رنز بنائے تھے۔

یہ ان دونوں بلے بازوں کے درمیان ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تاریخ میں سو سے زیادہ رنز کی تیسری شراکت داری تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

صرف یہی نہیں بلکہ یہ بابر اعظم اور محمد رضوان کے درمیان ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل مقابلوں میں نو مرتبہ سو سے زائد رنز کی پارٹنرشپ کرچکے ہیں۔

بابر اور رضوان اب تک بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی تاریخ میں بطور اوپنرز سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بھی ہیں۔

ان دونوں نے ایک ساتھ بلے بازی کرتے ہوئے اب تک 2509 رنز بنائے ہیں۔

لیکن اگر اس ورلڈ کپ میں ان کی کارکردگی کو دیکھا جائے تو دونوں نے سوائے سیمی فائنل کے کوئی قابل ذکر کارکردگی نہیں دکھائی ہے۔

اس بات کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ محمد رضوان نے اس ورلڈ کپ میں کل 160 رنز سکور کیے ہیں جس میں ایک نصف سنچری بھی شامل ہے۔

اسی طرح بابر اعظم نے بھی اس ورلڈ کپ میں ایک ہی نصف سنچری سکور کی ہے، جبکہ انہوں نے کل 92 رنز سکور کیے ہیں۔

مگر اچھی بات یہ ہے کہ دونوں ہی نے اپنی اپنی نصف سنچریاں سیمی فائنل میں سکور کی ہیں۔

ریکارڈز تو ان دونوں کے ساتھ ہیں، بظاہر دونوں کی فارم بھی واپس آ چکی ہے لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا یہ دونوں اپنے ناقدین کو فائنل میں بھی خاموش کر پائیں گے؟

جوز بٹلر اور ایلکس ہیلز

انگلینڈ کی یہ اوپننگ جوڑی ورلڈ کپ کے لیے کپتان ہی کی فرمائش پر بنائی گئی تھی۔

 

ایلکس ہیلز اپنے ’رویے‘ کی وجہ سے انگلش ٹیم سے طویل عرصہ تک دور رہے مگر کپتان اوئن مورگن کے جاتے ہی کپتانی سنبھالنے والے جوز بٹلر نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ انہیں اپنی ٹیم میں ہیلز چاہییں۔

اس کے بعد جوز بٹلر نے باقاعدہ اپنی ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں سے پوچھنے کے بعد ایلکس ہیلز کو سکواڈ میں شامل کروا ہی لیا۔

نتیجہ سب کے سامنے ہے۔

یہ دونوں اس ورلڈ کپ میں سیمی فائنل سے قبل نیوزی لینڈ کے خلاف 81 اور سری لنکا کے خلاف 75 رنز کی پارٹنرشپ کر چکے ہیں۔

مگر بٹلر اور ہیلز نے سیمی فائنل میں انڈیا کے خلاف تو ریکارڈز ہی توڑ ڈالے۔

اور پیچھے چھوڑا بھی تو بابر اور رضوان کی جوڑی کو جن سے انہیں اب فائنل میں بھی مقابلہ کرنا ہے۔

جوز بٹلر اور ایلکس ہیلز نے سیمی فائنل میں انڈیا کے خلاف پہلی وکٹ کی شراکت میں 170 رنز بنائے جو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سب سے بڑی اوپننگ پارٹنرشپ ہے۔

اس سے قبل یہ ریکارڈ بابر اعظم اور محمد رضوان کے پاس تھا جنہوں نے 2021 کے ورلڈ کپ میں انڈیا ہی کے خلاف 152 رنز بنائے تھے۔

بات یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ دونوں کے درمیان بنائے گئے 170 رنز مردوں کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کسی بھی وکٹ کے لیے یہ سب سے بڑی پارٹنرشپ بھی ہے۔

اس سے قبل یہ ریکارڈ اسی ورلڈ کپ میں کوئنٹن ڈی کاک اور ریلی روسو نے 168 رنز بنا کر اپنے نام کیا تھا۔

جوز بٹلر اور ایلکس ہیلز کے انفرادی سکور پر نظر ڈالیں تو اس ورلڈ کپ میں جوز بٹلر 199 اور ایلکس ہیلز 211 رنز سکور کر چکے ہیں۔

اب یہ دونوں اوپننگ جوڑیاں اتوار کو میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں آمنے سامنے ہوں گی جہاں مقابلہ ہے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی ٹرافی کا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ