فٹ بال ورلڈ کپ: مراکش سے ہارنے کے بعد بیلجیم میں دنگے

میچ ختم ہونے کے بعد درجنوں شائقین نے برسلز میں دکانوں کی کھڑکیاں توڑ دیں، آتش بازی کی اور گاڑیوں کو نذر آتش کیا۔

قطر میں جاری فیفا ورلڈ کپ 2022 میں بیلجیم کی خلاف مراکش کی دو صفر سے فتح کے بعد برسلز میں ہنگامہ آرائی کرنے والے فٹ بال شائقین کے خلاف پولیس نے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا ہے۔

درجنوں شائقین نے اتوار کو دکانوں کی کھڑکیاں توڑ دیں، آتش بازی کی اور گاڑیوں کو نذر آتش کیا۔

پولیس نے بتایا کہ 11 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ برسلز پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ’میچ ختم ہونے سے قبل درجنوں افراد نے، جن میں سے کچھ نے ہوڈیاں پہن رکھی تھیں، پولیس کے ساتھ تصادم کی کوشش کی، جس سے عمومی سکیورٹی متاثر ہوئی۔‘

ایک ترجمان نے کہا کہ کچھ شائقین لاٹھیوں سے لیس تھے اور آتش بازی سے ’ایک صحافی کے چہرے پر چوٹ لگی۔‘

تقریباً ایک سو پولیس افسران کو بھیجا گیا تھا جبکہ رہائشیوں کو شہر کے مرکز کے کچھ علاقوں سے دور رہنے کا کہا گیا تھا۔

تشدد کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے میٹرو سٹیشنوں کو بند اور گلیوں کو سیل کردیا گیا تھا۔

شام 7:00 بجے (18:00 جی ایم ٹی) کے قریب امن بحال ہونے سے پہلے نگرانی کرنے والا ایک ہیلی کاپٹر بھی شہر کے اوپر پرواز کرتا رہا۔

اے ایف پی کے ایک صحافی نے مظاہرین کو ایک کار، کوڑے دان اور متعدد برقی سکوٹر جلاتے ہوئے دیکھا۔

برسلز کے میئر فلپ کلوز نے ٹویٹ کیا کہ ’میں آج دوپہر کو ہوئے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ پولیس پہلے ہی مداخلت کر چکی ہے لہذا میں شائقین کو شہر کے مرکز میں نہ آنے کا مشورہ دیتا ہوں۔

’پولیس امن عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ میں نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ فسادیوں کو گرفتار کرے۔‘

بیلجیم میں مراکش نسل کے تقریباً پانچ لاکھ افراد رہتے ہیں۔

مشرقی شہر لیج میں 50 افراد پر مشتمل گروہ نے ایک پولیس سٹیشن پر حملہ کیا، کھڑکیاں توڑیں اور پولیس کی دو گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ وہاں پولیس نے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا۔

سٹور فرنٹ اور ایک بس شیلٹر کو توڑا گیا۔ شمالی صوبے اینٹورپ میں بھی اسی قسم کے واقعات پیش آئے جہاں ایک درجن افراد کو گرفتار کیا گیا۔

مزید برآں ہالینڈ کی انسداد فسادات پولیس نے اپنی ٹیم کی فتح کا جشن منانے والے مراکش کے  فٹ بال شائقین کو منتشر کرنے کے لیے تین شہروں میں لاٹھی چارج کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈچ پولیس نے ٹویٹ کیا کہ ’پولیس نے روٹرڈیم میں کارروائی کی، جہاں تقریباً 500 لوگ شہر کے مرکز کے قریب جمع ہوئے، دی ہیگ، ایمسٹرڈیم اور یوٹریکٹ میں بھی لوگ جمع ہوئے۔‘

روٹرڈیم پولیس کا کہنا ہے ’شائقین فٹ بال نے انسداد فسادات پولیس پر آتش بازی اور شیشے پھینکے جس کے بعد انہوں نے کارروائی کی۔‘

ویڈیو تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس لاٹھیوں اور شیلڈز کا استعمال کرتے ہوئے ساتھ شہر کے مرکز کو خالی کرا رہی ہے۔

پولیس نے ایمسٹرڈیم اور دی ہیگ میں بھی فٹ بال شائقین کو منتشر کیا۔

میچ ختم ہوتے ہی نیدرلینڈز کی بڑی مراکشی برادری نے مشعلیں جلا کر، آتش بازی کرکے اور گاڑیاں چلاتے ہوئے جھنڈے لہرا کر جشن منانا شروع کر دیا تھا۔

(ایڈیٹنگ: بلال مظہر | ترجمہ: العاص)

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال