خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں موسم گرما کے اختتام اور موسم سرما کے آغاز پر مکئی کی فصل تیار ہونے کے بعد پشتون علاقوں میں روایتی باربی کیو ’تراڑ‘ کا پروگرام بنایا جاتا ہے۔
اس پارٹی میں مکئی کے بھٹے تیار کیے جاتے ہیں، جسے مقامی زبان میں ’داڑہ‘ بھی کہتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تراڑ کے لیے مکئی کے کھیتوں سے بھٹے توڑے جاتے ہیں اور پھر دریا کے کنارے یا خالی کھیتوں میں جمع ہو کر وہاں آگ جلائی جاتی ہے اور اس میں بھٹے ڈال کر تیار کیے جاتے ہیں۔
تراڑ کی محفل جمانے والے سمیر احمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی میں اپنے دوستوں کو ہر ماہ تراڑ کے لیے دریا کنارے یا کھیتوں میں لے کر آتا ہوں اور پھر سرد موسم میں موسیقی کی دھنوں میں دوست احباب کے ساتھ گرم گرم بھٹوں سے لطف اندوز ہوتا ہوں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ کراچی، اسلام آباد اور پشاور سے آنے والے ان کے دوست احباب ان سے اس روایتی باربی کیو کی فرمائش کرتے ہیں۔
تاریخ دان سیف الاسلام ایڈوکیٹ اس حوالے سے کہتے ہیں: ’ہمیں اپنی تاریخ اور روایات کو زندہ رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے کیوں کہ تاریخ کے مطالعے کا سب سے بڑا اثر یہ ہے کہ ہمیں اپنے ماضی کو سمجھنے کا موقع ملتا ہے اور اس کے بدلے ہمیں اپنے حال و مستقبل کا پتہ چلتا ہے۔‘