سعودی عرب اور چین میں 30 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط

دونوں ملکوں نے سعودی عرب کے ’وژن 2030‘ اور چین کے ’بیلٹ اور روڈ‘ منصوبے کو ’ہم آہنگ‘ کرنے کے معاہدوں پر دستخط کیے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے جمعرات کو سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ریاض میں ملاقات کی۔ اس دوران 30 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔

شی جن پنگ چھ ملکی خلیجی تعاون کونسل کی سربراہی کانفرنس میں بھی حصہ لے رہے ہیں۔

سعودی عرب کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان 30 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط ہوئے جن میں انفراسٹرکچر اور توانائی کے منصوبوں کے معاہدے شامل ہیں۔

چین سعودی تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے اور ان معاہدوں کی مدد سے اپنی کرونا سے متاثر معیشت کو مستحکم کرنا چاہتا ہے، جب کہ سعودی عرب، جو ایک طویل عرصے سے امریکہ کا ساتھی رہا ہے، اپنی معاشی اور سیاسی شراکت داریوں میں تنوع پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شی جن پنگ اور 37 سالہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ریاض کے یمامہ محل میں ملاقات ہوئی۔ سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس موقعے پر اعلیٰ حکام ماسک لگائے موجود ہیں۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں میں ہائیڈروجن پر ہونے والا ایک معاہدہ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ سعودی عرب کے وژن 2030 اور چین کی کھربوں ڈالر مالیت کے بیلٹ اور روڈ منصوبہ کو ’ہم آہنگ‘ کرنے کے معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے۔

دوسرے منصوبوں میں پیٹرو کیمیکل پروجیکٹ، رہائشی تعمیرات کا منصوبہ اور سعودی عرب میں چینی زبان کی تعلیم بھی شامل ہیں۔ تاہم ایس پی اے نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا