اسلام آباد میں سدھو موسے والا کی’یاد‘ میں بنایا گیا ٹریکٹر

محسن کے مطابق یہ پاکستان کا پہلا سپورٹس ٹریکٹر ہے جس میں جدید لائٹس اور ساؤنڈ سسٹم کا استعمال بھی کیا گیا ہے۔

عام طور پر ٹریکٹر کھیتی باڑی یا تعمیراتی کام کے لیے استعمال  کیا جاتا ہے لیکن  اسلام آباد کے ایک نوجوان نے انڈین پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کی یاد میں ویسا ہی ٹریکٹر تیار کیا ہے جو ان کے گانوں میں اکثر دیکھائی دیتا ہے۔

اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے محسن سکندر جو موسی کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں نے یہ ٹریکٹر 30 لاکھ روپے میں تیار کیا ہے جسے لوگ شادی بیاہ کے موقع پر ان سے بکنگ کروا کر لے جاتے ہیں۔

انڈیا کے پنجابی گلوکار سدھو موسے والے کو رواں سال ایک مبینہ متنازع گانے پر جولائی میں انڈیا میں نامعلوم افراد نے قتل کر دیا تھا۔

فورڈ کمپنی کے اس ٹریکٹر کا 92 ہے جس کو محسن سکندر نے خستہ حالت میں اپنے گاؤں سے خریدا اور پھر اسے اسلام اباد میں اپنی ورک شاپ پر لے آئے۔

انہوں نے سدھو موسی والا کے گانوں میں ٹریکٹر دیکھ کر بعد میں اس کو وہی روپ دینے کے لیے تمام تر سامان درآمد کیا اور دو سال کے طویل مدت میں انہوں نے اس ٹریکٹر کو 30 لاکھ روپے کی لاگت سے تیار کر کے اپنا شوق پورا کیا۔

محسن کے مطابق یہ پاکستان کا پہلا سپورٹس ٹریکٹر ہے جس میں جدید لائٹس اور ساؤنڈ سسٹم کا استعمال بھی کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ سدھو موسے والا کے بہت بڑے مداح ہیں اور ان کے گانوں اور فلموں میں یہ ٹریکٹر دیکھ کر انہیں بھی ویسا ہی ٹریکٹر بنانے کا خیال آیا۔

’اس کے ٹائرز، ٹرانسمیشن سسٹم، اگلا حصہ اور زیادہ تر چیزیں یہاں تک ساؤنڈ سسٹم بھی انگلینڈ سے منگوایا ہے۔ اس ٹریکٹر کو تھوڑا سا مختلف بنایا گیا ہے، یہ ٹریکٹر آٹومیٹک ہے، اس میں پاور سٹیئرنگ کا استعمال بھی کیا گیا ہے اور اگلے ٹائیر بھی بڑے لگوائے گئے ہیں جو کسی بھی پاکستانی ٹریکٹر میں موجود نہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

محسن کہتے ہیں کہ ’ٹریکٹر کی تیاری کے بعد جہاں لوگ ہماری حوصلہ افزائی کرتے ہیں تو کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو یہ کہہ کر تنقید کرتے ہیں کہ گلوکار انڈیا کا تھا، آپ نے فضول میں سارا پیسہ خراب کر دیا ہے لیکن شوق کا کوئی مول نہیں، ہم ایسی باتوں پر توجہ ہی نہیں دیتے ہیں۔‘

’ٹریکٹر کو لوگ شادی بیاہ کے موقع پر یا نئے سال کی آمد پر لے جاتے ہیں، تو اس کو پورا سجایا جاتا ہے اور شادی بیاہ میں دلہے کو ٹریکٹر پر بیٹھا لایا جاتا ہے۔

’جو لوگ ٹریکٹر لے کر جاتے ہیں وہ خوشی سے 25 سے 30 ہزار روپے بھی دیتے ہیں۔ ہم نے کبھی کسی سے پیسوں کا مطالبہ نہیں کیا بس جو وہ خوشی سے دیتے ہیں ہم قبول کرتے ہیں۔ بس صرف لوگوں کو دیکھانا چاہتا ہوں کہ ایک ایسا ٹریکٹر بھی پاکستان میں ہے جو سب سے منفرد ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی سٹائل