چین کے شہنشاہوں کی خوراک ’کالے چاول‘ پاکستان میں بھی کاشت

میانوالی کے کاشت کار عمار حسین شاہ کے مطابق کالے چاول چین کے بعد بنگلہ دیش، انڈیا، ویت نام اور جاپان کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے ممالک میں بھی غذائی استعمال کی وجہ سے مشہور ہو رہے ہیں۔

چین کی سر زمین پر اُگنے والے نایاب طرز کے کالے چاولوں کو ماضی میں ان گنت فوائد کے پیش نظر صرف چین کے شہنشاہ استعمال کیا کرتے تھے اور اس کا استعمال بطور شاہی غذا ہوتا تھا۔

ان کا عمومی استعمال سختی سے منع تھا، یہی وجہ ہے کہ انہیں شاہی چاول (ایمپرر رائس) اور ممنوعہ چاول (فار بڈن رائس) کہا جاتا تھا جبکہ عرف عام میں انہیں کالے چاول (بلیک رائس) کہتے ہیں۔

ان کا سائنسی نام Oryza Sativa L ہے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ ماضی میں چین میں جب بادشاہت کا نظام ختم ہوا تو آہستہ آہستہ چاولوں کی اس قسم تک عوام کو رسائی حاصل ہوئی۔ پاکستان میں بھی بلیک رائس کی ریحان کھوسو ورائٹی کچھ عرصہ سے تجرباتی اور آزمائشی طور پر کاشت کی جارہی ہے۔

پودے کے سائز، اضافی تنوں، وزن اور کالے چاول کے دانے کی لمبائی جیسی خصوصیات کی حامل اس نئی ورائٹی کو پاکستان میں متعارف کروانے کا سہرا کاشت کار عمار حسین شاہ کے سر ہے، جنہوں نے میانوالی کے علاقے کوٹ بیلیاں میں چین سے درآمد شدہ کالے چاول کی کاشت کا پہلا کامیاب تجربہ کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عمار حسین شاہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ کالے چاول ایشیا میں چین کے بعد بنگلہ دیش، انڈیا، ویت نام اور جاپان کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے ممالک میں غذائی استعمال کی وجہ سے مشہور ہو رہے ہیں۔

ان چاولوں میں سفید چاول کی نسبت زیادہ غذائیت، اینٹی آکسیڈنٹس اور کم شوگر والی غذائی خصوصیات بھرپور ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ عرب ممالک میں ان چاولوں کی مانگ کے پیش نظر کالے چاول امپورٹ کرنے والے وہ پہلے پاکستانی ہیں۔

عمار حسین شاہ نے بتایا کہ انہوں نے لاکھوں کی خطیر رقم سے صرف 10 کلو گرام کالے چاول کا بیج منگوا کر میانوالی کی آب و ہوا میں اس کو اگانے کا تجربہ کیا تھا، جو کامیاب رہا اور اب فصل کٹنے کے مراحل میں ہے۔

عمار کے مطابق ابتدائی طور پر پاکستان میں کالے چاول درآمد کرنے کے اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ مہنگے ہوگئے لیکن جب یہ ورائٹی عام ہو جائے گی تو اس کی قیمت سفید چاول کے برابر آجائے گی۔

عمار اس ورائٹی کی پہلی کھیپ سے مزید بیج اگانے جبکہ مستقبل میں بطور خوراک کمرشل سطح پر انہیں فروخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت