راولپنڈی: فوجی طیارہ آبادی پر گر کر تباہ، 19 افراد ہلاک

حکام کے مطابق آرمی ایوی ایشن کا طیارہ معمول کی پرواز کے دوران آبادی پر جا گرا جس کے نتیجے میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

5

اس حادثے کے نتیجے میں  ایک  گھر کے تین اور ایک گھر کے پانچ افراد سمیت 13 شہری ہلاک ہوئے ( اے ایف پی)

پاکستان میں حکام کا کہنا ہے کہ پیر کی رات آرمی ایوی ایشن کا ایک چھوٹا طیارہ معمول کی پرواز کے دوران راولپنڈی میں آبادی پر گرنے سے کم از کم 19 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اسلام آباد کی نور خان ائیر بیس سے پرواز بھرنے والا یہ طیارہ راولپنڈی کے علاقے موہڑہ کالو میں گر کر تباہ ہوا۔ یہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی بحریہ ٹاؤن فیز 7 کا مضافاتی علاقہ ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے حادثے میں دو پائلٹوں سمیت عملے کے پانچ افراد اور 13 شہریوں کی ہلاکت اور 12 زخمیوں کی تصدیق کی تھی۔ طیارے کی ساخت کے بارے میں ابھی کچھ نہیں بتایا گیا۔

تاہم ضلعی حکومت کے ترجمان کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 19 ہوگئی ہے، جن میں سات خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہیں۔

 

ترجمان کے مطابق طیارے کے عملے کے پانچ اراکین کی لاشیں سی ایم ایچ منتقل کر دی گئی ہیں، جبکہ دیگر ہلاک ہونے والے افراد میں سے چار کی لاشیں ڈی ایچ کیو، دس افراد کی لاشیں ہولی فیملی منتقل کی گئی ہیں۔

آئی ایس پی آر نے ہلاک ہونے والے فوجی اہلکاروں تعداد جاری کی ہے جس کے مطابق ہلاک ہونے والے عملے میں لیفٹنٹ کرنل وسیم (پائلٹ)، لیفٹیننٹ کرنل ثاقب (پائلٹ)، نائب صوبیدار افضل، حوالدار ابن امین اور حوالدار رحمت شامل ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل ڈاکٹرعبدالرحمان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ امدادی سرگرمیاں صبح پانچ بجے تک تقریباً مکمل کر لی گئی تھیں اور اب محض علاقے کی تلاشی کا کام جاری ہے۔ مقامی افراد بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق طیارہ گرنے کے بعد اس میں اور مکانات میں آگ لگ گئی جسے کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد بجھایا گیا۔

زخمی افراد کو طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ  فوجی اور سول حکام حادثے کی جگہ تحقیقات کے لیے موجود ہیں۔

دوسری جانب راولپنڈی کے ڈپٹی کمشنر نے منگل کی صبح ہسپتالوں کا دورہ کیا جس کے بعد انھوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی کے تینوں بڑے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو میں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے طیارے کے حوالے سے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ ایک تربیتی طیارہ تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان