انڈیا: 15 روز میں تین روسی شہریوں کی ’پراسرار‘ اموات

سرگئی ملیاکوف اوڈیشہ کے جگت سنگھ پور میں پرادیپ بندرگاہ پر ایک لنگر انداز جہاز پر چیف انجینیئر تھے۔

سرگئی ملیاکوف کی سفری دستاویز، وہ ایم بی الڈنہ نامی جہاز پر اپنی خدمات انجام دے رہے تھے (سکرین گریب: یوٹیوب/ہندوستان ٹائمز)

روس کے شہر مورمانسک سے تعلق رکھنے والا سرگئی ملیاکوف نامی شپنگ انجینئر انڈیا کی ایک بندرگاہ پر اپنی برتھ میں منگل کو مردہ پائے گئے۔ یہ 15 روز میں انڈیا کے اندر تیسرے روسی شہری کی پراسرار موت ہے۔

سرگئی ملیاکوف اوڈیشہ کے جگت سنگھ پور میں پرادیپ بندرگاہ پر ایک لنگر انداز جہاز پر چیف انجینیئر تھے۔

حکام نے بتایا کہ 51 سالہ روسی شہری صبح ساڑھے چار بجے کے قریب اپنے چیمبر میں مردہ پائے گئے۔

وہ جہاز ایم بی الڈنہ پر کام کر رہے تھے جو بنگلہ دیش کی چٹاگانگ بندرگاہ سے اوڈیشہ کے راستے ممبئی جا رہا تھا۔

روسی حکام نے ان کی موت کے بارے میں فی الحال کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

پرادیپ پورٹ کے چیئرمین نے کہا کہ ان کی موت کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

دسمبر 2022 کے آخر میں بھی روسی قانون ساز پاویل انتوف مبینہ طور پر اپنے ہوٹل کی تیسری منزل سے گر کر ہلاک ہو گئے تھے۔ انہوں نے ماضی میں ولادی میر پوتن پر تنقید کی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پولیس حکام نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ روسی ارب پتی تاجر کی موت ممکنہ طور پر اوڈیشہ کے رائے گڑھ ضلع میں خودکشی سے ہوئی ہے لیکن ان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کو حادثاتی قرار دیا گیا۔

بھارتی حکام کے مطابق پاویل انتوف کی موت کی وجہ بائیں پھیپھڑوں، جگر اور تلی کا پھٹنا ہے جس کی وجہ سے خون بہا اور موت واقع ہوئی۔

پاویل انتوف کی موت سے دو روز قبل 22 دسمبر کو ان کے ہمسفر بائیدانوف ولادی میر کی موت دل کا دورہ پڑنے ہوئی تھی۔

ریاستی پولیس اگرچہ دونوں واقعات کی تحقیقات کر رہی ہے، لیکن حکام نے پاویل انتوف کی موت کو ریکارڈ میں ’غیر فطری‘ لکھا ہے۔ جس میں حادثات اور خودکشی کی وجہ سے ہونے والی اموات بھی شامل ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا