روسی صدر ولادی میر پوتن نے سابق امریکی سکیورٹی کنٹریکٹر ایڈورڈ سنوڈن کو روس کی شہریت دے دی ہے۔
روسی رہنماؤں کی طرف سے دستخط کیے گئے اعلان اور سرکاری ویب سائٹ پر شائع کیے گئے فرمان کے تحت ایڈورڈ سنوڈن ان 75 غیرملکیوں میں شامل ہیں جن کو روس کی شہریت سے نوازا گیا ہے۔
49 سالہ ایڈورڈ سنوڈن امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی (این ایس اے) کے سابق کنٹریکٹر ہیں جو امریکہ میں سرکاری نگرانی کے پروگراموں کی تفصیلات سے متعلق خفیہ دستاویزات لیک کرنے کے بعد امریکہ کو مطلوب ہیں۔ وہ امریکی قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے 2013 سے روس میں مقیم ہیں۔
العربیہ اردو کے مطابق لیک ہونے والی دستاویزات میں نیشنل سکیورٹی ایجنسی کی طرف سے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر کی گئی کارروائیوں کا اعتراف کیا گیا تھا جس میں القاعدہ کے خلاف کارروائی کا ذکر بھی کیا گیا تھا۔
قبل ازیں ایڈورڈ سنوڈن کو روس میں 2020 میں مستقل رہائش فراہم کی گئی تھی اور اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ وہ امریکہ کی شہریت ترک کیے بغیر روسی شہریت کے لیے درخواست دینے کا سوچ رہے ہیں۔
سنوڈن نے بعد میں ایک پیغام جاری کیا، جو بنیادی طور پر نومبر 2020 کی ٹویٹ کا ایک تازہ ترین ورژن ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کا خاندان ساتھ رہے۔
ٹوئٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’والدین سے برسوں کی علیحدگی کے بعد، میری بیوی اور میں اپنے بیٹوں سے الگ ہونے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے۔ دو سال کے انتظار اور تقریباً دس سال کی جلاوطنی کے بعد، تھوڑا سا استحکام میرے خاندان کے لیے فرق لائے گا۔ میں ان کے لیے اور ہم سب کے لیے رازداری کی دعا کرتا ہوں۔‘
After years of separation from our parents, my wife and I have no desire to be separated from our SONS.
— Edward Snowden (@Snowden) September 26, 2022
After two years of waiting and nearly ten years of exile, a little stability will make a difference for my family. I pray for privacy for them—and for us all. https://t.co/24NUK21TAo pic.twitter.com/qLfp47uzZ4
اسی سال ایک امریکی عدالت میں ثابت ہوا تھا کہ ایڈورڈ سنوڈن نے جس پروگرام کو بے نقاب کیا تھا وہ غیرقانونی تھا اور عوامی سطح پر اس پروگرام کا دفاع کرنے والے امریکی انٹیلی جنس سربراہ جھوٹ بول رہے تھے۔
دوسری جانب امریکی حکام برسوں سے اس کوشش میں ہیں کہ ایڈورڈ سنوڈن کو ملک میں واپس لایا جائے تاکہ وہ جاسوسی کے الزامات پر امریکہ میں مجرمانہ کارروائی کا سامنا کر سکیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ روس کی طرف سے ان کو شہریت دینے کا فیصلہ اس وقت کیا گیا ہے جب روس کی یوکرین کے خلاف جنگ کی وجہ سے واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان تعلقات شدید بگاڑ کا شکار ہیں۔
ایڈورڈ سنوڈن کے وکیل اناتولی کچرینا نے روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نووستی کو بتایا کہ سابق امریکی کنٹریکٹر کی امریکی اہلیہ لنزسے ملز اس وقت ان کے ساتھ روس میں مقیم ہیں اور وہ بھی روسی پاسپورٹ کے لیے درخواست دیں گی۔
ایڈورڈ سنوڈن اور ان کی اہلیہ لنزسے ملز کے ہاں دسمبر 2020 میں ایک بچے کی پیدائش ہوئی تھی، اور ان کے بچے کو پہلے ہی روسی پاسپورٹ مل چکا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایڈورڈ سنوڈن روس میں زیادہ سرگرام نظر نہیں آتے تاہم کبھی کبھار وہ سوشل میڈیا پر روسی حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔
انہوں نے 2019 میں کہا تھا کہ اگر انہیں منصفانہ ٹرائل کی ضمانت دی جاتی ہے تو وہ امریکہ واپس جانے کو تیار ہیں اور اس وقت انہوں نے روسی شہریت ملنے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا۔
روسی صدر ولادی میر پوتین نے2017 میں کہا تھا کہ ایڈورڈ سنوڈن نے امریکی خفیہ دستاویزات لیک کیے تھے مگر وہ ’غدار‘ نہیں ہیں۔
روسی صدر نے گذشتہ ہفتے یوکرین میں جاری لڑائی کے لیے فوج کی تعداد میں اضافے کے لیے روسی مردوں کو متحرک کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ایڈورڈ سنوڈن کو اس میں شامل نہیں کیا جائے گا بشرط یہ کہ ان کے پاس روسی فوج میں کوئی پیشگی تجربہ نہ ہو۔
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے خبر رساں اداروں کو بتایا تھا: ’ایڈورڈ سنوڈن کو ان کی درخواست پر روس کی شہریت دی گئی ہے۔‘
ایڈورڈ سنوڈن امریکہ سے فرار ہونے والے سابق فوجی کنٹریکٹر ہیں اور وہ امریکی تاریخ میں سکیورٹی راز افشا کرنے کے سب سے بڑے واقعے میں ملوث تھے۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا تھا کہ این ایس اے غیر ملکی رہنماؤں اور ممالک کی جاسوسی کے لیے کس طرح ڈیٹا چھانتی ہے اور ان پر نظر رکھتی ہے۔