راجمولی کے نامناسب الفاظ: ’پربھاس کے سامنے ہریتک روشن کیا بیچتا ہے؟‘

جیسے ہی یہ ویڈیو منظرعام پر آئی کچھ لوگوں کے زخم پھر سے ہرے ہو گئے۔ ہریتک کے پاکستانی پرستار بھی میدان میں کود پڑے اور انہی میں سے ایک نے ہریتک کو ’اداکاری کی یونیورسٹی‘ جبکہ ’پربھاس کو پرائمری سکول‘ کہہ ڈالا۔

ایک پریس تقریب میں راجمولی نے بالی وڈ سٹار ہریتک روشن کا تیلگو سٹار پربھاس سے موازنہ کرتے ہوئے ’نامناسب الفاظ‘ کا استعمال کیا تھا، جس کا اب انہیں احساس ہے (تصاویر: پربھاس/ ہریتک روشن/ انسٹاگرام)

 

راجمولی نے سپائسی مصالحہ تیز رکھتے ہوئے ایک بار کہا تھا: ’بربھاس کے سامنے یہ ہریتک روشن کیا بیچتا ہے۔‘ غصے سے ابلتے ہریتک کے پرستار آج بھی موقع ملتے ہی انہیں بچ نکلنے کا موقع نہیں دیتے۔

ایک صارف کی زبان میں وہ کہتے ہیں: ’راجہ جی ذرا تھم کے! ہریتک فلم اداکاری کی ایک پوری یونیورسٹی ہیں جبکہ پربھاس محض پرائمری سکول اور سکول بھی سندھ کا جہاں بکریاں بندھی ہوتی ہیں۔‘ کیا واقعی ایسا ہی ہے؟

فلم ساز اور ہدایت کار ایس ایس راجمولی کا ستارہ آج کل خوب گردش میں ہے۔ ان کی فلم ’آر آر آر‘ نے پہلے انڈیا میں غیر معمولی کامیابی کے جھنڈے گاڑے اور اب پوری دنیا سے پذیرائی کا سلسلہ جاری ہے، جس کا آغاز نیویارک فلم کریٹکس سرکل میں بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ جیتنے سے ہوا۔

آج کل وہ آسکر ایوارڈز کی دوڑ میں تاریخ رقم کرنے کے لیے اپنی فلم ’آر آر آر‘ کی تشہیر میں مصروف ہیں۔

گذشتہ کئی ہفتوں سے امریکہ میں مقیم راجمولی نے چند روز قبل اپنے ایک پرانے تبصرے کی وضاحت کی، جو انہوں نے 2009 میں ہریتک روشن کے بارے میں کیا تھا۔

ایک پریس تقریب میں انہوں نے بالی وڈ سٹار کا تیلگو سٹار پربھاس سے موازنہ کرتے ہوئے ’نامناسب الفاظ‘ کا استعمال کیا تھا، جس کا اب انہیں احساس ہے۔

بلاک بسٹر ’باہوبلی‘ میں پربھاس کو ڈائریکٹ کرنے والے راجمولی نے 2009 میں کہا تھا: ’جب دو سال قبل دھوم ٹو ریلیز ہوئی تو میرے ذہن میں آیا کہ محض بالی وڈ ہی ایسی معیاری فلمیں کیوں بنا سکتا ہے۔ کیا ہمارے پاس ہریتک روشن جیسے ہیرو نہیں ہیں؟

’میں نے ابھی بِلا کے گانے، پوسٹر اور ٹریلر دیکھا ہے اور میں صرف ایک بات کہہ سکتا ہوں۔ پربھاس کے سامنے یہ ہریتک روشن کیا بیچتا ہے۔ میں تیلگو سنیما کو ہالی وڈ کی سطح پر لے جانے کے لیے مہر رمیش (ڈائریکٹر) کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔‘

2009  میں سینیما کی زینت بننے والی ’بِلا‘ دراصل سلیم جاوید کی ’ڈان‘ کا تیلگو ری میک ہے۔ 1978 کی ’ڈان‘ میں مرکزی کردار امیتابھ بچن نے ادا کیا تھا اور 70 لاکھ روپے میں بننے والی یہ فلم سات کروڑ روپے کھرے کرنے میں کامیاب رہی تھی۔

سلیم جاوید کی کہانی مسلسل فلم سازوں کی توجہ کھینچتی رہی اور مختلف زبانوں میں تقریباً اس فلم کے آٹھ ری میک بن چکے ہیں۔

مہر رمیش کی فلم اگرچہ باکس آفس پر بڑا بزنس تو نہ کر سکی تھی مگر راجمولی سمیت بہت سے فلم ساز ان کی مہارت اور پربھاس کی اداکاری کی آج تک تعریف کرتے ہیں۔

ان کے مطابق اس فلم سے تیلگو سینیما نے تیکنیک کے اعتبار سے ایک نئی جست بھری، جس نے آئندہ کئی فلم سازوں کے کام کو متاثر کیا۔

ایک موقع پر مہر رمیش اور ’بِلا‘ کی تعریف کرتے ہوئے راجمولی نے وہ الفاظ کہے، جن کا اوپر ذکر کیا گیا اور وہاں سے پربھاس اور ہریتک روشن کے درمیان موازنے کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا۔

چند روز قبل جب راجمولی سے اس متنازع تبصرہ کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’وہ کافی پہلے کا ہے۔ میرے خیال میں تقریباً 15، 16 سال پہلے کی بات ہے۔ البتہ، ہاں مجھے تسلیم کرنا چاہیے کہ میرے الفاظ کا چناؤ مناسب نہیں تھا۔ میرا مقصد انہیں (ہریتک روشن) نیچا دکھانا نہیں تھا، میں ان کی بہت عزت کرتا ہوں۔ وہ بات بہت پیچھے رہ گئی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جیسے ہی یہ تازہ ویڈیو منظرعام پر آئی کچھ لوگوں کے زخم پھر سے ہرے ہو گئے۔ ٹوئٹر پر ایک صارف نے یہ تک لکھ ڈالا کہ ’ہمارے دیوتا ہریتک روشن سے حسد کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ اداکاری میں ان کی کاپی کرنے والے اب سینہ تانے ان کے سامنے کھڑا ہونا چاہتے ہیں۔ کبھی نہیں، اس جہان میں ہرگز نہیں۔‘

ہریتک کے پاکستانی پرستار بھی میدان میں کود پڑے۔ انہی میں سے ایک نے ہریتک کو اداکاری کی یونیورسٹی جبکہ پربھاس کو پرائمری سکول کہہ ڈالا۔

مگر ان کے کمنٹ میں سندھ کا حوالہ بہت سے صارفین کو ناگوار گزرا، جسے انہوں نے ’تعصب پر مبنی‘ قرار دیا۔ ایک صارف کے مطابق: ’تیسری دنیا کے ہر علاقے میں ایسے واقعات ہوتے ہیں جہاں سکولوں میں جانور باندھ دیے جائیں، ایسے میں بلا ضرورت محض سندھ کا ذکر کرنا تعصب پر مبنی ہے، اس پر افسوس کے سوا کیا کیا جا سکتا ہے۔‘

لیکن صارفین کی جانب سے سب سے زیادہ بحث پربھاس اور ہریتک روشن کی رواں برس ریلیز ہونے والی فلموں کے حوالے سے تھی۔ پربھاس کی ’سالار‘ اور ہریتک روشن کی ’فائٹر‘ متوقع طور پر ایک ہی دن آٹھ ستمبر کو سینیما کی زینت بننے جا رہی ہیں۔ دونوں طرف کے پرستاروں نے ایک دوسرے کی خوب خبر لی۔

پربھاس کی ایک پرستار نے لکھا: ’فائٹر کے لیے یہ بھی بہت ہو گا اگر اس کی کل کمائی سالار کے پہلے دن کے بزنس کے نصف تک پہنچ سکے۔ ان دونوں کا موازنہ بس اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ ہریتک کی فلم بھی خبروں کا حصہ بن سکے۔‘

ایک مداح نے ہریتک کو خبردار کرتے ہوئے لکھا کہ ’پربھاس کی فلم ساؤتھ میں بھی چلے گی جبکہ آپ کی فائٹر کا سارا انحصار ہندی بیلٹ پر ہو گا، جس سے وہ بری طرح پٹ جائے گی۔ اب بھی وقت ہے کچھ سوچ لیں۔‘

دوسری طرف ہریتک کے پرستار بھی اپنے ’دیوتا‘ سے محبت کا اظہار کرنے میں پیچھے نہ تھے۔ ایک صارف نے لکھا: ’28 ستمبر 2023 کی تاریخ ذہن نشین کر لیں۔ فائٹر ایک طوفان ہے جو اپنے راستے میں آنے والی کسی بھی رکاوٹ کو تہس نہس کر دے گا۔‘

سوشل میڈیا کی اس جنگ میں بہت سے صارفین راجمولی کی شائستگی اور اپنی غلطی تسلیم کرنے کی روش پر ان کی تعریف کرنا نہیں بھولے۔ بہت سے لوگوں کا کہنا تھا کہ تب راجمولی ذرا جوان اور جذباتی تھے۔ رو میں بہتے ہوئے کہہ گئے مگر یہ چیز شاندار ہے کہ انہیں احساس ہوا اور انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کے الفاظ کا چناؤ مناسب نہیں تھا۔

 ایسے میں ہم سے کوئی پوچھے تو ہم راجمولی سے کہیں گے: ’آپ ایک ایسی ایکشن فلم بنائیں جس میں ہریتک اور پربھاس دونوں کو کاسٹ کیا جائے۔‘

دونوں کو آمنے سامنے دیکھنا ایک غیر معمولی تجربہ ہو گا جس کے بعد کم و بیش دو چیزیں یقینی ہیں۔ تاریخ کے پنوں پر راجمولی کی ایک اور بلاک بسٹر فلم کا اندراج اور ہریتک اور پربھاس کے درمیان موازنے کا نہ ختم ہونے والا ایک اور سلسلہ۔

زیادہ پڑھی جانے والی فلم