بنوں: سوشل میڈیا کے ذریعے خواتین کی رہنمائی کرنے والی خاتون وکیل

نتاشہ ثمن ایڈووکیٹ پشاور ہائی کورٹ کی وکیل ہونے کے ساتھ ساتھ سوشل ایکٹیوسٹ بھی ہیں۔

نتاشہ ثمن ایڈووکیٹ کے مطابق خواتین انہیں انسٹاگرام اور میسنجر پر پیغامات بھیجتی ہیں (عبدالستار)

خیبر پحتونخوا کے ضلع بنوں سے تعلق رکھنے والی خاتون وکیل نتاشہ ثمن سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے اپنے اور دیگر علاقوں کی خواتین کی رہنمائی کرتی ہیں۔

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا: ’سوشل میڈیا ایپس پر مختلف علاقوں کی خواتین مجھ سے رابطہ کرتی ہیں، جن میں زیادہ تعداد بنوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کی ہے۔‘

نتاشہ ثمن ایڈووکیٹ بتاتی ہیں کہ وہ پشاور ہائی کورٹ کی وکیل ہونے کے ساتھ ساتھ سوشل ایکٹیوسٹ بھی ہیں۔

’میں پہلی خاتون وکیل تھی جس نے بنوں میں اپنا دفتر کھولا، جس کے لیے میرے والد نے ساتھ دیا۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’وکالت کا پیشہ میں نے اس لیے چنا کہ ایک تو مجھے پاوور پسند تھی اور دوسرا میں نے سوچا کہ جن عورتوں کو کوئی نہیں پوچھتا، میں ان کی مدد کروں۔‘

نتاشہ کے مطابق خواتین انہیں انسٹاگرام اور میسنجر پر پیغامات بھیجتی ہیں۔

’میرے علاقے کی خواتین کی جانب سے جو مسائل مجھے بتائے جاتے ہیں، ان میں بدقسمتی سے زیادہ تر گھریلو مسائل ہوتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ’بنوں، جنوبی وزیرستان، شمالی وزیرستان اور ڈی آئی خان سے کچھ شکایات ہراسانی کی بھی ملیں۔‘

بقول نتاشہ: ’سوشل میڈیا کے ذریعے میں نوجوان لڑکیوں کی کاؤنسلنگ کرتی ہوں۔ میں خواتین کے لیے خاص طور پر وقت نکالتی ہوں، کیونکہ ایک تو ان کا تعلق میرے علاقے سے ہوتا ہے اور دوسرا ان کی کوئی صحیح طریقے سے رہنمائی نہیں کرتا۔‘

نتاشہ نے بتایا کہ ’کچھ خواتین نے مجھ سے رابطہ کیا کہ انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے، لہذا آپ میری رہنمائی کریں، مگر بدقسمتی سے جب میں ان کو کہتی ہوں کہ آپ آکر قانونی ایکشن لیں، میں آپ کی مدد کرتی ہوں، تو سماجی رکاوٹ کی وجہ سے وہ خواتین آگے نہیں آتیں۔‘

نتاشہ ثمن ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ جو خواتین ان سے رابطہ کرنا چاہتی ہیں وہ میسنجر اور انسٹاگرام کے ذریعے رابطہ کر سکتی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین