ایم آر آئی سکین کے دوران پستول کی گولی چلنے سے وکیل ہلاک

برازیل میں 40 سالہ وکیل لیاندرو متھیاس ڈی نوویس اپنی والدہ کو سی ٹی سکین کے لیے لے کر گئے تھے لیکن وہ ہسپتال کے ملازمین کو یہ بتانا بھول گئے کہ ان کے پاس پستول ہے۔

لیاندرو متھیاس ڈی نوویس وکالت کے علاوہ ٹک ٹاک اور انسٹاگرام پر اپنے 12 ہزار فالوورز کے لیے بندوق کی حمایت میں مواد بھی شیئر کرتے تھے (تصویر: جام پریس)

برازیل میں ایک وکیل اپنی ہی پستول کی گولی کا شکار ہوکر چل بسے، وہ ہسپتال کے ایم آر آئی سکیننگ روم میں جانے سے قبل اپنا اسلحہ باہر رکھنا بھول گئے تھے۔

میڈیا ایجنسی جام پریس کی رپورٹ کے مطابق لیاندرو متھیاس ڈی نوویس نامی شہری 16 جنوری کو برازیل کے شہر ساؤ پاؤلو میں واقع لیبارٹری کورا میں اپنی والدہ کو سکین کے لیے لے گئے تھے۔

اطلاعات کے مطابق 40 سالہ لیاندرو کو کہا گیا تھا کہ سکیننگ روم میں داخل ہونے سے پہلے تمام دھاتی اشیا نکال کر رکھ دیں لیکن وہ ہسپتال کے ملازمین کو یہ بتانا بھول گئے کہ ان کے پاس پستول ہے۔

اسی دوران ایم آر آئی سکینر کے مقناطیسی دائرے نے وکیل کی پستول کو ان کی کمر سے کھینچ لیا اور وہ چل گئی، جس سے ان کے پیٹ میں گولی لگی۔

ساؤ لوئز مورمبی ہسپتال میں زندگی کی جنگ لڑنے کے بعد وہ چھ فروری کو انتقال کر گئے۔

لیاندرو متھیاس ڈی نوویس وکالت کے علاوہ ٹک ٹاک اور انسٹاگرام پر اپنے 12 ہزار فالوورز کے لیے بندوق کی حمایت میں مواد بھی شیئر کرتے تھے۔

کوٹیا، ساؤ پولو میں آرڈر آف اٹارنیز آف برازیل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’او اے بی کوٹیا اپنے عزیز دوست اور وکیل ڈاکٹر لیاندرو متھیاس ڈی نوویس کی غیر متوقع موت کے بارے میں انتہائی افسوس کے ساتھ تمام ساتھی وکلا کو آگاہ کرتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ہمیں اس نقصان پر افسوس ہے اور ہم اس تکلیف دہ گھڑی میں ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔‘

لیبارٹری کورا کے ایک ترجمان نے کہا: ’ہم اس بات پر زور دینا چاہتے ہیں کہ کورا ٹیم کی طرف سے حادثات کی روک تھام کے تمام اصول و ضوابط پرعمل کیا گیا تھا، جیسا کہ تمام یونٹوں میں رواج ہے۔

مزید کہا گیا: ’مریض اور ان کے ساتھی، دونوں کو کمرے میں داخل ہونے کے طریقہ کار سے آگاہ کیا گیا اور تمام دھاتی اشیا نکال کر باہر رکھنے کے بارے میں متنبہ کیا گیا تھا۔‘

لیبارٹری نے یہ بھی کہا کہ لیاندرو اور ان کی والدہ دونوں نے پروٹوکول کے بارے میں ایک فارم پر دستخط کیے، لیکن متاثرہ شخص نے مبینہ طور پر اپنے آتشی اسلحے کا ذکر نہیں کیا اور اس سمیت ہی ’اپنی مرضی سے‘ کمرے میں داخل ہوا۔

پولیس نے تصدیق کی کہ اسلحہ رجسٹرڈ تھا اور وکیل کے پاس اس کا لائسنس موجود تھا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ