برازیل: 29 کروڑ سال پرانا جنگل دریافت

جنوبی برازیل میں ایک جنگل دریافت ہوا ہے جس کے بارے میں اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ وہ 29 کروڑ سال پرانا ہے۔

جنوبی برازیل میں سڑک کی تعمیر کے دوران اتفاقی طور پر 164 درخت کے تنے دریافت ہوئے جن کے بارے میں اب ماہرین ارضیات کا خیال ہے کہ یہ 29 کروڑ سال پرانے جنگل کا حصہ تھے۔

یہ پیش رفت پودوں کے ارتقا پر تحقیق کے لیے ایسے ہی ہے جیسے ’ماضی میں جھانکنے والی کھڑکی‘ کھل گئی ہو۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے رپورٹ کیا ہے کہ 164 تنے ایسے درخت کے ہیں جو پھول دار تھے نہ پھل دار۔ ایسے درختوں کا سائنسی نام لائیکو فائٹس ہے۔

تھیمی موٹین ماہر ارضیات ہیں اور انہوں نے اسی مضمون میں یونیورسٹی آف پارانا سے پی ایچ ڈی کر رکھا ہے۔

تھیمی موٹین کا کہنا ہے کہ ’ان درختوں کی دریافت اپنی تعداد اور تحفظ کے حوالے جنوبی کرہ ارض کی اہم ترین دریافت ہے۔‘

موٹین نے بتایا کہ ’ایک اندازے کے مطابق 29 کروڑ سال عمر کے ساتھ یہ درخت زمین پر ابتدائی اشکال کے نمائندے ہیں۔‘ انہوں نے برف کے دور کے بعد کے زمانے پر تحقیق کی ہے جب موسم گرم اور گھنے جنگلات کے لیے ساز گاز ہونے لگا تھا۔ ایسے ہی جنگلات جیسا کہ یہ والا ہے۔

اس جنگل پر تحقیق سے جع معلومات حاصل ہو سکتی ہیں ان پر بات کرتے ہوئے انہوں نے جو نکات بتائے وہ یہ تھے: ’ابتدائی پودوں نے ماحول پر کیسے اجارہ داری قائم کی، فضا کے ذریعے کیسے دیگر علاقوں تک رسائی لی اور ماحول کے ساتھ تعلق پیدا کیا۔‘

اس سے پہلے جنوبی کرہ ارض پر دو ملتی جلتی دریافتیں ہو چکی ہیں۔ پہلی برازیل کے ریو گرانڈی ڈو سول میں اور دوسری ارجنٹینا کے پاتاگونیا میں۔ لیکن دونوں میں دریافت ہونے والے پودوں اور درختوں کی تعداد بہت کم تھی۔

پارانا کا یہ جنگل 2018 کے اواخر میں دریافت ہوا تھا جب ایک صنعتی مرکز کو راستہ دینے کے لیے ایک سڑک بنائی گئی۔ ماہرین ارضیات وہاں پتھروں پر تحقیق کرنے گئے تھے لیکن حیرت انگیز طور پر ان کا سامنا فوسل جنگل سے ہوا۔

اس کے بعد ایک طویل تحقیق کی گئی جو رواں سال فروری میں ڈچ گروپ کے ایک سائنسی رسالے میں چھپی اور حال ہی میں اس تحقیق کو برازیل کے مقامی پریس نے چھاپا ہے۔

موٹین نے بتایا کہ ’اس جنگل کا عجیب تحفظ اس لیے ممکن ہوا کیوں کہ درخت جلدی سے دفن ہو گئے اس وقت جب وہ سلامت تھے۔ پھر متواتر باقیات ان پر چڑھتی گئیں یہاں تک کہ وہ ایسفائیزی ایشن (دم گھٹنے سے) مرجھا گئے۔‘

ماہرین نے یہ طے کیا ہے کہ جس دریا کے کنارے پر یہ جنگل موجود تھا اس میں ایک بڑا سیلاب آنا وہ واقعہ تھا جس نے ’عملی طور پر جنگل کو جامد کر دیا بالکل ویسے ہی جیسا وہ تھا۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا