ایف نائن پارک ریپ ملزمان ہلاکت: پولیس کی رپورٹ مسترد کر دی گئی

انسپیکٹر جنرل اسلام آباد اکبر ناصر خان نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بتایا تھا کہ ’گذشتہ شب ایف نائن ریپ کیس میں ملوث دو ملزمان پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے۔‘

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ایف نائن پارک کے ریپ واقعے میں ملوث ملزمان کی گذشتہ شب سیکٹر ڈی 12 ناکے پر مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت پر اسلام آباد پولیس کی رپورٹ مسترد کر دی۔

انسپیکٹر جنرل (آئی جی) اکبر ناصر خان نے قائمہ کمیٹی کو بتایا تھا کہ ’گذشتہ شب ایف نائن ریپ کیس میں ملوث دو ملزمان پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے۔‘

تاہم کمیٹی نے ایف نائن پارک سے متعلق اسلام آباد پولیس کی رپورٹ مسترد کر دی۔

اجلاس میں رکن کمیٹی قادر مندوخیل کا کہنا تھا ’آپ ابھی تک انڈر پراسیس چل رہے ہیں۔ اتنا بڑا واقعہ پیش آیا ہے اور آپ ابھی تک کوئی اقدام نہیں اٹھا سکے۔‘

جس پر آئی جی نے جواب دیا کہ ’ایف نائن پارک کا معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے اسے مزید زیر بحث نہیں لایا جا سکتا۔‘

جس پر قادر مندوخیل نے کہا کہ وہ احتجاجاً اجلاس کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔

رکن کمیٹی محسن داوڑ نے کہا کہ ’اس معاملے پر آئی جی کو جواب دینا پڑے گا۔‘

آئی جی اسلام آباد کا مزید کہنا تھا کہ ’ان دو افراد کی شناخت کی گئی۔ اور ان کی لاشیں اس وقت پمز ہسپتال میں موجود ہیں۔ اس کیس میں وقت کے ساتھ نئی تفصیلات سامنے آ رہی ہیں جو تحقیقات کا حصہ ہیں۔‘

ایف نائن پارک کے اوقات کار شام پانچ بجے تک

چئیرمین سی ڈی اے نور الامین مینگل نے کمیٹی کو ریپ کے بعد ہونے والی پیش رفت سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ وقوعہ کے دوسرے دن انہوں نے ایف نائن پارک کا دورہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ’یہ واقعہ شام ساڑھے سات اور آٹھ کے درمیان ہوا۔‘

چئیرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ ’20 فروری کے بعد پارک کا کنٹرول روم قائم کیا جائے گا اور ایک پارک مینیجر بھی تعینات کیا جائے گا۔ ماضی میں اس پارک کا کوئی مینیجر نہیں رہا، تعیناتی سے پارک سے متعلق مسائل میں کمی واقع ہو گی۔‘

ان کے مطابق ’واقعے سے پہلے پارک میں پیٹرولنگ پر دو پٹرولنگ اہلکار مامور تھے جنہیں اب بڑھا کر 12 کر دیا گیا ہے۔ پارک کے اوقات کار کو شام پانچ بجے تک کر دیا گیا ہے جس کے بعد پارک میں داخلہ ممنوع ہوگا۔‘

سکیورٹی سے متعلق چئیرمین سی ڈی اے نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’پارک میں اس وقت 200 کیمرے نصب ہیں۔ جبکہ اسلام آباد کے کچھ پارکس کو فیملی پارک کے طور پر مختص کرنے جا رہے ہیں۔‘

اسلام آباد ملک کا سب سے غیر محفوظ شہر

وفاقی وزیر انسانی حقوق ریاض پیرزادہ نے اسلام آباد کو پاکستان کا غیر محفوظ شہر قرار دیا۔

انہوں نے کمیٹی اجلاس میں ایف نائن ریپ کیس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اسلام آباد ملک کا سب سے غیر محفوظ شہر ہے۔ میں آج کل اپنے گھر سے باہر نہیں نکلتا۔‘

اسلام آباد پولیس کا اعلامیہ 

ادھر اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے ایک اعلامیے میں بتایا گیا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں سکیورٹی ناکہ جات قائم کیے گئے تھے۔

اعلامیے کے مطابق گذشتہ رات سیکٹر ڈی 12 میں لگائے گئے ناکے پر چیکنگ کے دوران مسلح افراد نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کی، فائرنگ کے تبادلے میں حفاظتی اقدامات کی وجہ سے پولیس اہلکار محفوظ رہے لیکن حملہ آور زخمی ہوئے۔ زخمی حملہ آوروں کو ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ ہلاک ہو گئے۔

پولیس کے مطابق بعد ازاں شناخت کیے جانے پر پتہ چلا کہ دونوں ملزمان ایف نائن پارک میں خاتون سے زیادتی کے واقعے میں ملوث تھے۔

مزید بتایا گیا کہ دونوں ملزمان سٹریٹ کرائم سمیت سنگین جرائم کی وارداتوں میں بھی مطلوب تھے جبکہ ایک ملزم ڈکیتی کے دوران قتل میں اشتہاری تھا۔

واقعہ کب ہوا تھا؟

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں ایک خاتون کے ساتھ مبینہ ریپ کا واقعہ رواں ماہ دو فروری کو پیش آیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تھانہ مارگلہ میں درج ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ لڑکی بتایا تھا کہ وہ اپنے دوست کے ہمراہ رات آٹھ بجے ایف نائن پارک گئیں تھیں، جہاں دو لوگوں نے انہیں گن پوائنٹ پر روکا اور انہیں اور ان کے دوست کو دھکے دے کر ایف نائن پارک کے جنگل میں لے گئے، جہاں انہیں الگ الگ کردیا گیا اور پھر دو ملزمان نے باری باری لڑکی کا ریپ کیا۔

ملزمان کو کیسے ٹریس کیا گیا؟

اسلام آباد پولیس کی جانب سے گذشتہ رات کو بیان جاری کیا گیا تھا کہ پولیس نے سیکٹر ایف نائن پارک میں ہونے والے ریپ کے ملزمان کا سیف سٹی کیمروں کے ذریعے سراغ لگایا۔

بیان کے مطابق ملزمان واردات کے وقت مسلح تھے اور سیف سٹی کیمروں اور تکنیکی طریقوں کے ذریعے ملزمان کے قریب پہنچا گیا۔

پولیس کی جانب سے ایک ویڈیو فوٹیج بھی جاری کی گئی جس میں ایک موٹرسائیکل پر سوار دو افراد کو ایف نائن پارک کے دروازے سے گزرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان